سرینگر/02نومبر: وسطی ضلع گاندربل کے ننر علاقے میںبی جے پی لیڈر پر حملے کے کیس کو حل کرتے ہوئے پولیس نے جنگجوئوں کے تین بالائے زمین کارکنوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے قابل اعتراض مواد بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ گرفتار کئے گئے تینوں نوجوان بینک اور اسپتال گارڈ کے بطور کام کر رہے تھے اور پولیس کا کہنا تھا کہ جنگجوئوں نے انہیں ضلع میں سیاسی لیڈران کا لسٹ تیار کرکے انہیںمارنے اور ان پر حملہ کرنے کے کام پر معمور کیا تھا ۔ سی این آئی کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا کہ 6اکتوبر کو ننر گاندربل میں بھاجپا کے مقامی لیڈر پر جو حملہ ہوا تھا اْس کا کیس حل کیا گیا ہے ۔پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ننر گاندربل میں غلام قادر نامی بھاجپا لیڈر کے گھر پر جنگجوئوں نے6اکتوبر کو حملہ کیا۔اس حملے کے دوران لیڈر کی حفاظت پر مامورپولیس اہلکاروں نے بھی گولی چلائی اور طرفین کے مابین گولیاں چلنے کے اس واقعہ میںایک جنگجو شبیر احمد شاہ ساکن ترال اور ایک پولیس اہلکار کانسٹیبل محمد الطاف ہلاک ہوگئے۔اس سلسلے میں ایف آئی آر نمبر209کے تحت گاندر بل پولیس تھانے کے اندر کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔پولیس بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران قیصر احمد شیخ ساکن سرچ گاندربل کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس نے انکشاف کیا کہ وہ حزب المجاہدین سے وابستہ متحرک کارکن ہے اور حملے میں اس کا ہاتھ تھا۔ پولیس کے مطابق قیصر سے بعد میں ایک پستول، ایک میگزین اور کچھ پاکستانی جھنڈے بر آمد کئے گئے۔پوچھ تاچھ کے دوران انہوں نے اپنے دو ساتھیوں کے بارے میں اطلاع فراہم کی جن میں ہلال احمد میر ساکن برنہ بگ کنگن اور آصف احمد میر ساکن سرچ گاندربل شامل تھے اور ان دونوں کو بھی گرفتار کرکے اْن کی تحویل سے ایک اور پستول ،گولہ بارود،پاکستانی جھنڈے اور دوسرا قابل اعتراض سامان بر آمد کیا گیا۔پولیس کے مطابق تینوں نوجوانوں کو جنگجوئوں نے ضلع میںسیاسی کارکنوں کی لسٹ تیار کرنے اور انہیں پر حملہ کے علاوہ انہیں مارنے کے کام پر معمور کیا تھا ۔ پولیس کا کہنا تھا کہ تینوں جنوبی کشمیر میں جنگجوئوں کے رابطے میں آئیں تھے جس کے بعد انہوں نے یہ کام انجام دیا ۔ پولیس کے مطابق تینوں کی تفتیش جاری ہے جبکہ اس ضمن میںمزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.