سرینگر اور بانڈی پورہ سمیت دس مقامات پر این آئی اے کی چھاپہ مار کارورائیاں اور تلاشیاں ; متعدد متناسب دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط ، مزید تحقیقات جاری / این آئی اے ترجمان

سرینگر/28اکتوبر: قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے وادی کشمیر میں چھاپہ مار کارورائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بدھ کو سرینگر اور بانڈی میں دس مقامات پر چھاپے ڈالیں اور تلاشی کارورائیاں عمل میں لائی ۔ این آئی اے نے چھاپوںکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندوں اور ان کی سرگرمیوں کے لئے کچھ این جی اوز ، ٹرسٹ فنڈ اکٹھا کرکے انہیں فراہم کرتے ہیں اور ان ہی مقامات پر چھاپے ڈال کر تلاشیاں عمل میں لائی گئی۔ سی این آئی کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے بدھ کی صبح سرینگر اور بانڈی پورہ میں دس مقامات پر چھاپے ڈالیں اور وہاں تلاشی کارورائیاں عمل میںلائی گئی ۔ این آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایجنسی کے اہلکاروں نے سرینگر ، بانڈی پورہ اور بنگلو ر میں دس مقامات ایسے مقامات پر چھاپے ڈالیں جہاں کچھ غیر سرکاری آرگنائیزیشن ،اور نام نہاد ٹرسٹ فنڈس جمع کراتے ہیں جن کو بعد میں جموں کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے اور غیر قانونی سرگرمیو ں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ تحقیقاتی ایجنسی نے اس ضمن میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے احاطے کی تلاشی لی گئی ہے ان میں خروم پرویز (جموں وکشمیر کولشن آف سول سوسائٹی کے کارڈینیٹر) کی رہائش گاہ اور دفتر ،پرویز احمد بخاری ، پرویز احمد مٹہ اور بنگلورو سے تعلق رکھنے والے اتی شیشادری؛ پروینا آہنگر اے پی ڈی پی کی چیئرپرسن اور این جی او اتھہ روٹ اور جی کے ٹرسٹ کا دفتر شامل ہے ۔ این آئی اے کے مطابق تلاشی کارورائی کے دورا ن متعدد متناسب دستاویزات اور الیکٹرانک آلات قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

Comments are closed.