وادی میں شادی بیاہ کی تقریبات کا سلسلہ جاری : ڈسپوزل اشیاء کا کاروبار بڑے پیمانے پر جاری ، سرکاری حکمنامہ نظر انداز
سرینگر/23اکتوبر: وادی میں شادی بیاہ کی تقریبات کا سلسلہ عروج پر ہے جس کے چلتے سرکار کی جانب سے ڈسپوزل اشیاء پر پابندی کے باجود بھی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں ڈسپوزل اشیاء کا کاروبار بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ اس ضمن میں متعلقہ محکمہ کی خاموشی کے نتیجے میں ڈسپوزل اشیاء کاکاروبارکرنے والے افراد کے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کے ماحولیات کو آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے سرکار نے ڈسپوزل اشیاء کی خریدوفروخت اور اس سے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی ہے ۔ تاہم شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبہ جات میں ڈسپوزل اشیاء کا کاروربار بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ اور وادی میں موسم میں بہتررہنے کے ساتھ ساتھ شادی بیاہ کی تقریبات کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈسپوزل اشیاء کا کاروبار کرنے والے بھی سرگرم ہوگئے ہیں ۔ سی این آئی کوذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈسپوزل اشیاء کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ کووڈ19کی وجہ سے بھی آرہی ہے کیوںکہ انتظامیہ کوروناوائرس سے نمٹنے میں مصروف ہے اور وہ ایسے کاروباریوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ سرکار نے شادی بیاہ کی تقریبات میں استعمال کئے جانے والے سنتھٹک سے بنے عارضی پلیٹوں، گلاسوں ، چاکوں ، اور دیگر چیزوں کے استعمال اور ان کے کاروبار پر پابندی لگائی ہے ۔ شہر سرینگر کے علاوہ ضلع اننت ناگ، کپوارہ، بارہمولہ اور بارہمولہ میں بھی ڈسپوزل اشیاء کے کاروبار میں لوگ محو ہے ۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر میں پالتھین لفافوں اور ڈسپوزل اشیاء کی خریدوفروخت پر مکمل پابند ی عائد ہے تاہم سرکار اور انتظامیہ کی جانب سے اس جانب عدم توجہی سے پالتھین لفافوں اور ڈسپوزل اشیاء کا کاروبار دن دوگنی رات چوگنی ترقی کررہا ہے ۔
Comments are closed.