کورونامعاملات میں کمی کے بعد لوگ بے خوف ہوگئے ; کووڈ19سے لوگوں کی لاپرواہی وادی میں وائرس کی دوسری لہر پیدا کرسکتی ہے / ڈاک
سرینگر/20اکتوبر: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں کوروناوائرس کے معاملات میں کمی کے نتیجے میں لوگوں میں پیدا ہوئی خوش فہمی سے کووڈ19کی دوسری لہر پیدا ہوسکتی ہے جوکہ موجودہ وقت سے کئی گنا تک بھیانک ہوسکتی ہے ۔ لوگ اب بے پرواہ ہوچکے ہیں جو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں کووڈ19کے کیسوں میں کمی کے بعد لوگ اب بے پرواہ ہوچکے ہیں اور اس خوش فہمی میں مبتلاء ہوچکے ہیں جو آگے چل کر ہمارے لئے پریشانی کھڑا کرسکتی ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ کوروناوائرس کے حوالے سے خوش فہمی وادی میں ایک اور لہر پیدا کرسکتی ہے جو موجودہ وقت سے زیادہ بھیانک ثابت ہوسکتی ہے ۔ انہوںنے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ بے فکری کے عالم میں اب ماسک کا بھی استعمال کرنا ضروری نہیں سمجھتے ۔ انہوں نے کہا کہ اب عام طور پر لوگ اس وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں اس لئے زیادہ تر لوگ اب بغیر ماسک کے ہی گھومتے پھرتے رہتے ہیں جبکہ سماجی دوری کا کہیں پر نام و نشان ہی موجود نہیں ہوتا ۔ بازاروں میں پیدل چلنے والے لوگ بغیر ماسک کے دکھتے ہیںجبکہ مارکیٹ میں سماجی دوری کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا اس کے علاوہ شادی بیاہ کی تقریبات میں بھی لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے جہاں پر سب سے زیادہ وائرس پھیلنے کا اندیشہ پیدا ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ ہم ابھی تک وائرس کے چنگل سے آزاد نہیں ہوئے ہیں اور ہم اس وقت ایسے خطرناک بارود کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے ۔ ڈاک صدر نے کہا کہ پازیٹیو کیسوں میں کمی کا سبب ریپڈ انٹی جنٹ ٹسٹ کٹوں کا نتیجہ ہے جو صحیح نتائج نہیں دکھاتے اور قریب قریب 50فیصدی پازیٹیو کیسوں کو منفی دکھاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں کووڈ مریضوں کو انتہائی نازک حالت میں داخل کیا جاتا ہے اور اگلے چند ہفتے بہت ہی زیادہ پریشان ثابت ہوسکتے ہیں ۔ ہماری لاپرواہی اگلے مرحلے کی طرف ہمیں لے جارہی ہے جو ایک بھیانک صورت اختیار کرسکتی ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ یوس، سپین، نیوزی لینڈ، ویتنام اور ساوتھ کوریا جیسے معمالک میں ایسی صورتحال پیش آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ ہیلتھ گائڈ لائنوں پر مکمل عمل پیرا ہوں اور سماجی دوری اور ماسک کا استعمال کریں ۔
Comments are closed.