سرینگر/20اکتوبر: شہر سرینگر میں پینے کے صاف پانی کی بلاناغہ کٹوتی سے شہری آبادی کو شدید پریشانیوں کا سامناکرنا پڑرہا ہے ۔ صبح اور شام کے اوقات میں چند گھنٹوں تک پانی فراہم کیا جاتا ہے جس کے بعد پورے دن اور رات کو پانی کی سپلائی بند رکھی جاتی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شہر سرینگر میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی نے ایک سنگین رُخ اختیار کیا ہے ۔ پانی کی شدید قلت سے لوگ کافی پریشان ہوگئے ہیں ۔ محکمہ آب رسانی کی جانب سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں کٹوتی شہری آبادی کیلئے باعث پریشانی بن گیا ہے ۔ لوگوںنے کہا ہے کہ صبح اور شام کے اوقات میں چند گھنٹوں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے باقی دن او ر پوری رات کو پانی کی سپلائی منقطع رہتی ہے۔ لوگوںنے کہاکہ موسم سرماء ابھی شروع بھی نہیں ہوا ہے کہ محکمہ آب رسانی نے پانی کی سپلائی میں کٹوتی شروع کردی ہے ۔ پانی کی عدم دستیابی سے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترس رہے ہیں ۔ لوگوں کے مطابق صبح چند گھنٹوں تک پانی فراہم کیا جاتا ہے اور شام کو چند گھنٹوں تک پانی سپلائی ہوتا ہے تو کیا انہی دو اوقات میں لوگوں کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے باقی دن وہ پانی کے بغیر کیسے گزار سکتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے یہاں تو ندی نالے بھی نہیں ہے جس کا پانی استعمال میں لایا جاتا اور ناہی ٹیوب وہیل موجود ہے ۔ لوگوں نے کہا کہ بجلی ہونے کے باوجود بھی پانی کی سپلائی بند رہتی ہے جو قابل حیرت بات ہے ۔ لوگوںنے اس سلسلے میں محکمہ پی ایچ ای کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ شہر سرینگر کی آبادی کو متواتر پانی کی سپلائی فراہم کرنے کے سلسلے میں اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ کووڈ 19کی وبائی بیماری میں پانی کے بغیر بہتر صفائی کیسے ہوسکتی ہے جبکہ صابن سے ہاتھ دھونے کیلئے بار بار کہا جاتا ہے جو پانی کے بغیر ناممکن ہے۔ واضح رہے کہ شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں لوگ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے لیکر سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور آئے روز لوگ محکمہ پی ایچ ای کے خلاف ناراضگی کااظہار کرتے ہیں ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.