اننت ناگ میں قائم ذبح خانہ گزشتہ 30برسوں سے بند؛ قصاب اپنے گھروں سے جانوروں کو ذبح کرکے لاکر دکانوں پر سجالیتے ہیں

سرینگر /19اکتوبر: ضلع اننت ناگ میں قائم ذبح خانہ گزشتہ تیس برسوں سے بند پڑا ہے اور قصاب اپنے گھروں سے ہی بھیڑ بکریوں کو ذبح کرکے آتے ہیں جن کے بارے میں کوئی علمیت نہیں ہوتی کہ یہ جانور پہلے سے مردہ تھے ، بیمار تھے یا ٹھیک تھے جبکہ متعلقہ محکمہ بھی اس سلسلے میں تماشائی بنا بیٹھا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گوشت فروش انسانی زندگیوں کے ساتھ کھلم کھلا کھوارڑ کررہے ہیں کیوںکہ جن جانوروں کو وہ ذبح کررہے ہیں ان کے بارے گراہکوںکو کوئی علمیت نہیں ہوتی کہ آیا یہ جانور مردہ تھے ، بیمار تھے یا ان میں کوئی اور نقص تھا۔ ذرائع کے مطابق اننت ناگ کے گاندھی واڑہ میں 1989تک ذبح خانہ چل رہا تھا جہاںپر میونسپلٹی اور محکمہ فوڈ کے افسران صبح حاضر ہوکر زبح کئے جانے والے جانوروں کی جانچ کرتے اور ذبح ہونے کے بعد ان جانوروں پر مہر ثبت کرتے تھے لیکن گزشتہ تیس برسوں سے یہ ذبح خانہ بند پڑا ہے جبکہ اس کی عمارت بھی اب خستہ ہوچکی ہے ۔ ضلع کے ایک شہری ایس طارق نے بتایا کہ تیس برس پہلے یہ ذبح خانہ چالو تھا لیکن اب یہ بند پڑا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ قصاب اب اپنے ہی گھروں سے بھیڑ بکریوںکو ذبح کرکے لے آتے ہیں جن کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ وادی کشمیر میں بیرون منڈیوں سے ہی لگ بھگ 80فیصدی جانوروںکو درآمد کیا جاتا ہے گاڑیوں میں 180جانوروں کو رکھا جانا ہوتا ہے تاہم گاڑیوں میں 280سے بھی زائد جانوروں کو لادا جاتا ہے جس کے نتیجے میں بھیڑ بکریاں یہاں پہنچتے پہنچتے ادھ مرے ہوجاتے ہیں یا کچھ مر ہی جاتے ہیں لیکن ایسے جانوروں کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ملتی ۔

Comments are closed.