سرینگر/06اکتوبر: جنوبی کشمیر میں نوانوائیوں نے خریداروں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے ۔ اننت ناگ، کولگام ، پلوامہ اور قاضی گنڈ میں قائم نانوائی غیر معیاری آٹا استعمال کررہے ہیں جبکہ آئے روز روٹیوں کے وزن میں کمی کی جارہی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر میں نوانوائیوں کی جانب سے خریداروں کو دی جانے والی روٹیوں کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کیا جاتا ہے جبکہ سرکاری نرخنامے بالائے طاق رکھے گئے ہیں ۔ چالیس گرام وزنی فی روٹی کی قیمت 2.50روپے تھی اور رواں برس میں عید الفطر کے بعد اس میں اضافہ کرکے چالیس گرام وزنی روٹی کو تین روپے فروخت کرنا شروع کیا گیا ۔ اور گذشتہ تین ماہ تک روٹی کی قیمت اسی درجے پر تھیں تاہم عید الاضحی کے بعد نانوائیوں نے خود ہی روٹیوں کی قیمت میں دوگنا اضافہ کرکے 5روپے 40گرام کی روٹی کی گئی جبکہ جس وزن کی روٹی محض تین ماہ پہلے پانچ روپے میں فروخت کی جارہی تھی اس کی قیمت 10روپے کی گئی ۔ سی این آئی کو جنوبی کشمیر کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے یہ صورتحال صرف ضلع اسلام آباد تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ضلع کولگام ، ضلع شوپیاں اور پلوامہ میں بھی نانوائیوں کی جانب سے روٹی کی قمیتوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر میں نانوائی غیر معیاری آٹا استعمال کررہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ ریفائنڈ اور گھی پاوڈر دودھ بھی کسی معیاری کمپنی کا نہیں ہوتا ہے اور روٹی کیلئے درکار تمام مواد غیر معیاری ہونے کے نتیجے میں روٹیوں کی لذت بھی ذائل ہوجاتی ہے ۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں نے کہا کہ محکمہ سی اے پی ڈی کی خاموشی قابل افسوس ہے کیوں کہ ان کی جانب سے اگرچہ مارکیٹ چیکنگ انجام دی جارہی ہے تاہم نانوائیوں کو کوئی باز پُرس نہیں ہوتی جس کے نتیجے میں ان کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اور وہ اپنی من مانیوں کے ذریعے خریداروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے ۔ جبکہ نانوائیوں نے سرکاری نرخنامے بالائی طاق رکھے ہوئے ہیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.