
کرایہ پیشگی ادا کرو یا پھر مال سڑک پر نکال دیں گے؛ بیرون وادی کشمیری تاجروں کو دکان و مکان مالکان کی دھمکی
سرینگر/05اکتوبر: وادی سے باہر کام کرنے والے کشمیری تاجروں کو مکان و دکان مالکان نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ مزید ایک سال کا کرایہ پیشگی نہیں دیں گے تو دکانوں اور کمروںمیں موجود مال کو سڑکوں پر رکھا جائے گا۔ جس کی وجہ سے کشمیری تاجر جو اس وقت وادی میں ہی بے رورزگاری کی زندگی گزاررہے ہیں کافی پریشان ہوچکے ہیں اور اس سلسلے میں جموں کشمیر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابقوادی سے باہر کشمیری تاجر جو سردیوں میں مختلف شہروں میں جاکر کام کرتے ہیں خاص کر گوا ، دلی، کریلا، کولکتہ ، ممبئی اور دیگر جگہوں پر کشمیری ہینڈی کرافٹس اور دیگر اشیاء فروخت کرتے ہیں جہاں وہ کرایہ کے دکان اور مکانات حاصل کرکے سال بھر کی کرایہ ایڈوانس مالکان کو اداکرتے ہیں کو دکان و مالکان کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وہ یا تو کرایہ ایڈوانس دیں بصورت دیگر ان کے مال کو سڑک پر رکھا جائے گا۔ سی این آئی کے ساتھ کئی ایسے تاجروں نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سال بھر کا ایڈوانس کرایہ مالکان دکان و مکان کو دیتے ہیں تاہم کووڈ 19کی وجہ سے وہ امسال کاروبار کیلئے وادی سے باہر نہیں جاسکے ہیں کیوں کہ کسی بھی جگہ کوئی بھی ٹورسٹ نہیں آتا اسلئے ان کے زیر استعمال کرایہ کی دکانیں امسال مارچ سے بند پڑی ہے تو اس صورتحال کی وجہ سے وہ کس طرح وہاںجاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مالکان دکان و مکان سے دھمکیاں دی جاتی ہے کہ وہ اگلے سال کیلئے پیشگی کرایہ اداکریں بصورت دیگر ان کے مال کو دکانوں و کمروں سے نکال کر سڑک پر رکھا جائے گا۔ ایک کشمیری تاجر جس کا دکان گوا بیچ پر ہے نے کہا کہ ان کے دکان اور مکان کا سالانہ کرایہ 8لاکھ روپے سے زیادہ ہے تاہم جب ٹورسٹ آتے ہیں تو ہم بھی چار پیسے کمالیتے ہیں جس میں اپنا خرچہ بھی نکلتا ہے اور کرایہ کیلئے بھی رقم نکلتی ہے لیکن اب جبکہ پوری دنیا میں ٹورازم ٹھپ ہے تو ہم گوا جاکر کیا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب جانتے ہیں کہ امسال ٹورسٹ سیزن لگنے کا کوئی امکان نہیں ہے تو اس صورت میں ہم کرایہ کی اتنی رقم کہاں سے جٹاپائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم جب دوبارہ واپس جائیں گے تو مالکان دکان و مکان کا کرایہ اداکریں گے لیکن اس وقت جب ہم خود وادی میں موجود ہیں یہ ممکن نہیں ہے ۔ اسی طرح سے کئی دیگر تاجروں نے بھی روداد سناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو مالکان دکان و مکان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہے کہ اگر وہ پیشگی کرایہ نہیں دیں گے تو ان کے زیر استعمال کمروں اور دکانوں سے مال نکال کر اس کو سڑک پر رکھا جائے گا۔ تاجروں نے اس سلسلے میں جموں کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کی طرف توجہ دیں اور کشمیری تاجروں کو دوہرے نقصان سے بچانے کیلئے اقدامات اُٹھائیں۔
Comments are closed.