لائن آف کنٹرول پر ہند پاک افواج کے مابین آتشی گولہ باری اور شلنگ سے جنگ جیسی صورتحال

3فوجی اہلکار ہلاک ، پانچ دیگر شدید زخمی ، کئی رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان ، سرحدی آبادی خوف و دہشت میں

سرینگر/یکم اکتوبر: کورنا وبا کے چلتے لائن آف کنٹرول پر ہند پاک افواج کے مابین جمعرات کو کپواڑہ اور پونچھ سیکٹروں میں آر پار آتشی گولہ باری اور شلنگ کے نتیجے میں تین بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ 5دیگر زخمی ہونے کے علاقہ متعدد رہایشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچ گیا ہے ۔ آر پار شدید گولہ باری کے دوران مورٹار اور گولیوں کی آوازوں سے سرحدی علاقے دہل اُٹھے اور لوگ محفوظ مقامات میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ۔سی این آئی کے مطابق لائن آف کنٹرول پر ہند پاک افواج کے مابین کشیدگی جاری ہے اور جمعرات کو اس میں اس وقت شدت آئی جب پونچھ اور کپواڑہ کے نوگام سیکٹر میں پاکستانی رینجرس نے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید فائرنگ اور شلنگ کی جبکہ ماٹر گولے بھی داغے ۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ جموں کے پونچھ سیکٹر اور کپواڑہ کے نوگام سیکٹر میں پاکستانی افواج نے کسی اشتعال کے بغیر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔سرینگر میں مقیم دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستان کی شلنگ سے نوگام سیکٹر میں 2فوجی اہلکار ہلاک اور4زخمی ہوگئے۔ جبکہ اس سے قبل صبح ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن پر بھارت اور پاکستان کی افواج کے مابین گولہ باری کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات بھارتی فوجی اہلکاروں نے حملے کا بھر پور جواب دیا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق طرفین کے درمیان گولہ باری کے تبادلے سے کئی رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچ گیا ۔ ادھر سرکاری ذرائع کے مطابق ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد طرفین کے درمیان ماہ رواں کے دوران اب تک گولہ باری کے تبادلے کے 50 واقعات پیش آئے ہیں۔جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 5 سو 71 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئے روز کی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں بھارت کی جانب سے جموں کشمیر سے خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد ہندوستان اور پاکستانی افواج کے مابین گولہ باری میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کے نتیجے میں اب تک متعدد انسانی جانیں ضاع ہوئی ہے ۔

Comments are closed.