سرکاری محکموں میں عرصہ دراز سے کام کرنے والے عارضی ملازمین انصاف کے منتظر

تنخواہوں کی عدم واگذاری سے فاقہ کشی پر مجبور ،مستقلی میں تاخیر ناانصافی پر مبنی

سرینگر /30ستمبر / کے پی ایس : سرکاری دفتروں میں عرصہ دراز سے کام کرنے والے ڈیلی ویجروں کے مشکلات اور ان کے حقوق کی بازیابی کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔جس کے نتیجے میں ڈیلی ویجر آئے روز سڑکوں پر آکر کبھی خیمہ زن ہوجاتے ہیں یا کبھی احتجاجی دھرنے پر رہ کر گاڑیوں کی نقل وحرکت بند کرتے ہیں ۔کبھی کفن باندھ کر اپناکام تمام کرنے کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں کیونکہ تنخواہوں کی عدم واگذاری یا مستقلی کے معاملہ کو لیکر وہ یہ سب کچھ کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔جبکہ مختلف محکمہ میں کام کرنے والے ڈیلی ویجروں کے درجنوں وفود ہر روز پریس کالونی سرینگرمیں آکر متعلقہ سرکار اور انتظامیہ کیخلاف احتجاج درج کرتے ہیں اور کئی مواقعے ایسے ہوئے جب ان ڈیلی ویجروں بشمول تمام عارضی ملازمین نے پرتاب پارک میں کئی دنوں تک خیمہ زن ہوکر اپنے مطالبات دہراتے رہے لیکن سرکار کے کانوں کے کانوں تک جو بھی نہیں رینگتی ۔ اس سلسلے میں محکمہ جنگلات کے ایک ڈیلی ویجر نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ محکمہ ہذا میں کام کرنے والے ڈیلی ویجر وں کو مراعات سے محروم رکھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان ڈیلی ویجروں کی مسلسل مہینوں ہا تنخواہیں واگذار نہیں کی جارہی ہے اورسرکاری عہدو پیمان کے تحت ان کی مستقلی کی طرح بھی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ جب کہیں کسی جنگل میں آگ لگ جاتی تو مستقل ملازمین وافسران شاہی گدیوں پر آرام فرما ہوتے ہیں جبکہ یہ ڈیلی ویجر اپنے جانوں کو جوکھم میں ڈال کر جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھاتے رہتے ہیں ۔اس کے علاوہ جنگل اسمگلروں کا قافیہ حیات تنگ کرنے کیلئے راتوں کی نیندیں حرام کرتے ہیں اور نرسریوں کو آباد رکھنے کیلئے خون پسینہ ایک کرتے ہیں ۔لیکن جب یہ لوگ سرکار سے تنخواہیں واگذار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو سرکار ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتی ہے ۔ اسی طر ح دوسرے محکموں کام کرنے والے ملازمین بھی اپنی حالت اور سرکاری عدم توجہی پر نالاں وپریشان ہیں ۔ اس سلسلے میں ٹریڈ یونین لیڈران بشمول جوائنٹ ایمپلائز کسلٹیٹو کمیٹی کے صدر اعجاز احمد خان نے ڈیلی ویجروں ،نیڈ بیس ،فیئر شاپ ڈیلرس ،این وائی سیز ،کنٹریچولز کے حقوق کی پاسداری کیلئے اپنیبیانات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان ملازمین سے ہی سرکاری دفاتر اور محکمہ جات عوام کی خدمت انجام دے سکتے ہیں کیونکہ یہ لوگ ایک امید کے ساتھ کام کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی تنخواہیں اس مہنگائی کے دور میں نہ ہونے برابر ہیں تاہم یہ غریب ملازمین اپنی استطاعت کے مطابق ہی معمول کی زندگی بسر کرتے ہیں لیکن وہ کم تنخواہیں بھی ان کو وقت پر واگذار نہیں کی جارہی ہیں۔ادھر ایجیک کے چیرمین شبنم فیاض کی قیادت میں کارکنا ںولیڈران عارضی ملازمین کو مستقل کرنے اور ان کے ویجزکی واگذاری کا مطالبہ دہراتے رہتے ہیں لیکن پھر بھی سرکار ان غریب ملازمین کی حالت پر توجہ دینے کی زحمت گوارا نہیں کرتی ہے ۔کشمیر پریس سروس کے ساتھ مختلف محکموں میں عرصہ دراز سے کام کرنے والے ڈیلی ویجروں اور عارضی ملازمین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنخواہیں چار پانچ ماہ کے بعد واگذار کی جاتی ہے اور اس کیلئے بھی ان کو دھرنے پر بیٹھنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہت سے ملازمین مستقلی کی تمنانے کرتے کرتے ہی خدا کو پیارے ہوگئے اور اکثر عارضی ملازمین اُور ایج ہوگئے ہیں جن کی آخری امید یہی نوکریاں رہ گئی ہیں ۔کیونکہ وہ دوسرے سرکاری نوکری طلب کرنے اہل نہیں رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں انہوں نے سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان عارضی ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت واگذار ی اور مستقلی کو یقینی بنانے کیلئے فوری طور اقدامات اٹھائیں تاکہ ان غریب ملازمین کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے جس سے انصاف کے تقاضے پورا ہوسکیں گے ۔

Comments are closed.