لولاب میں سومو ڈرائیو حضرات کی من مانیاں عروج پر؛ ایس او پیز کو بالائے طاق رکھ کرمسافروں سے اضافی کرایہ لے رہے ہیں / عوام

سرینگر //کے پی ایس: عالمگیر وبائی بیماری کورناوائرس کی وجہ سے ہر طبقہ کے لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں لیکن اس کے باوجود بھی سومو ڈرائیور وںنے کرایہ میں از خود اضافہ کیا ہے اور برابر سواریاں گاڑی میں سوار کرنے باوجود بھی مسافروں سے اضافی کرایہ طلب کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں علاقہ لولاب کے مقامی لوگوں نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ بیشتر علاقوں میں سومو ڈرائیوروں نے کرایہ میں از خود اضافہ کیا ہے اور سواریوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کسی طرح کی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سومو ڈرائیو حضرات کولیگام سے لے کر کپواڑہ تک مسافروں سے 50 روپے بطور کرایہ وصول کررہے ہیں اور سرکار ی طور جاری کئے گئے ایس او پیز کو بالاے طاق رکھ کر دس سے بارہ مسافروں کو لے کر چلتے پھرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب مسافر ڈرائیور وں سے کرایہ میں اضافہ کے بارے میں تقاضا کرتے ہیں تو وہ یہ کہہ کر لاجواب کرتے ہیں کہ کرایہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ یہ بات جانے سے قاصر ہیں کہ نہ تو سرکار کی طرف سے کرایہ میں اضافہ کے حوالے سے کوئی آرڈر آیا اور نہ ہی سرکار نے کبھی اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے ۔اس طرح سے سومو ڈرائیوروں نے کرایہ میں از خود اضافہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کوروناوائرس سے بچنے کیلئے ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کے لیے سرکار بڑے بڑے دعوے کررہی ہیتاہم زمینی سطح پر حالات اس کے بالکل برعکس سامنے آتے ہیں ۔اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وادی لولاب میں سومو ڈرائیو حضرات ایس،او،پیز کو بالاے طاق رکھ کر ایک درجن سے زائد سواریوں اور اضافی کرایہ کو لے کر ناانصافی پر تلے ہو ئے ہیں جوکہ مسافروں کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ٹرانسپورٹ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور اس ناانصافی کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ لوگوں کے مشکلات ازالہ ہوسکے اور کوروناوائرس جیسی وبائی بیماری سے محفوظ رہ سکیں ۔ اس ضمن میں کشمیر پریس سروس نے جب اے آر ٹی او کپوارہ مختار صوفی سے بات کی تو موصوف نے اس بارے میں یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ایک ٹیم روانہ کریں گے اور تمام شکایات کا جائزہ لیکر ملوثین کیخلاف کاروائی کریں گے ۔

Comments are closed.