کووڈ 19کی مہاماری کے دور میں دریائے جہلم کے کناروں پر ناجائز قبضہ
متعلقہ محکمہ جات کی غفلت اور لاپرواہی کے نتیجے میں خود غرض عناصر کے حوصلے بلند
سرینگر/11ستمبر: کووڈ 19کے دور میں دریائے جہلم کے کناروں پر ناجائز قبضہ میں اضافہ ہو ا ہے ۔ وادی کے مختلف اضلاع سے گزرنے والے دریائے جہلم کے کناروں پر غیر قانونی طریقے سے تجاوزات کھڑا کردئے گئے ہیں جبکہ دریاء کو پُر کرنے کیلئے مختلف جگہوں پر مٹی اور دیگر کوڈا کرکٹ ڈالدیا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کی مہاماری کے دورمیں خود غرض عناصر کی جانب سے دریائے جہلم کے کناروں پر ناجائز قبضہ جمانے کا سلسلہ ختم ہونے نام نہیں لے رہا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع سے بہنے والے دریائے جہلم کے کناروں پر ناجائز طریقے سے تجاوزات کھڑا کئے جارہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کی لاپرواہی اور غفلت شعاری کے نتیجے میں لوگوں کو اس طرح کی حرکات کیلئے موقع فراہم ہوتا ہے ۔ اکثر جگہوں پر دریاء کو مٹی اور کوڑا کرکٹ سے پُر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ کئی علاقوں میں کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کیلئے دریاء کو ہی استعمال کیا جاتا ہے ۔ مختلف جگہوں پر دریائے جہلم کے کناروں پر قبضہ سے اس کی چوڑائی کافی حد تک سکڑ گئی ہے ۔ اور جہاں پر دریاء کی چوڑائی 150فٹ سے زیادہ تک اب سکڑ کر محض پچاس فٹ رہ گئی ہے ۔ اس دوران مختلف جگہوں پر کنکریٹ دیواریں کھڑا کرکے دریاء پر مکمل قبضہ کرنے کی بھی اطلاع ہے ۔ دریائے جہلم اننت ناگ، پلوامہ سرینگر ، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور دیگر اضلاع سے بہتا ہے جموں کشمیر کے سب سے بڑے اس دریاء کی حفاظت اگرچہ سرکاری محکمہ کی ذمہ داری ہے تاہم ان کی غفلت شعاری اور لاپرواہی سے اس پر قبضہ کرنے کا سلسل بڑھتا ہی جارہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس دریاء کے کناروں پر عارضی اور مستقل ڈھانچے تعمیر کئے گئے ہیں جن سے رقومات اینٹھ کر متعلقہ محکمہ جات کے اہلکار اس دریاء کی بربادی کیلئے ذمہ دار بن رہے ہیں ۔ (سی این آئی )
Comments are closed.