قاضی گنڈ میں جواہر ٹنل کے قریب فوج و فورسز اور پولیس کی مشتر کہ کارورائی / ڈی آئی جی جنوبی کشمیر

ہتھیار عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نئے نوجوانوں کیلئے لائے گئیں تھے

سرینگر/09ستمبر: جنوبی کشمیر کے قصبہ گنڈ علاقے میں فوج و فورسز اور پولیس نے ایک مشترکہ کارورائی کے دوران جواہر ٹنل کے قریب ٹرک سے امریکی ساخت M-4رائفل سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کر لیا جبکہ دو افراد کی گرفتاری موقعہ پر ہی عمل میںلائی گئی اور ٹرک کو بھی ضبط کر لیا گیا ۔ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ہتھیار عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نئے نوجوانوں کو لایا جا رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کی کارورائی کو کامیاب نہیںہونے دیں گے ۔ سی این آئی کے مطابق جنوبی قصبہ قاضی گنڈ میں منگل کی شام دیر گئے پولیس و فورسز نے جموں سے سرینگر آرہی ٹرک سے جواہر ٹنل کے نزدیک تلاشی کاروائی کے دوران ہتھیار اور گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس اور فوج نے مشترکہ کاروائی کے دوران جواہر ٹنل کے اس طرف جموں سے سرینگر آرہی ٹرک زیر نمبر JK22B/1737 کو روک کر ڈرائیور اور گاڑی میں سوار ایک شخص سے پوچھ گچھ کی۔پوچھ گچھ کے دوران پولیس نے دعویٰ کیا کہ دونوں افراد عسکریت پسند کے معاون ثابت ہوئے اور جن کی تحویل سے امریکی ساخت کی ایم 4رائفل ،ایک اے کے 47 اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔گرفتار شدہ افراد کی شناخت بلال احمد کٹے ولد غلام محمد کٹے اور شاہنواز احمد میر ولد ظہور احمد میر ساکنہ چوٹی پورہ شوپیاں کے بطور ہوئی ہے۔ پولیس نے دونوں کو حراست میں لیکر ان سے پوچھ تاچھ شروع کر دی ہے ۔ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرک سے بر آمد اسلحہ عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نئے نوجوانوں کیلئے لایا گیا تھا ۔ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر اتل گوئل نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی ساخت والی رائفل کے علاوہ ایک اے کے 47رائفل ، چھ چینی پستول بھی ٹرک سے بر آمد کر لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ وقت پہلے مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت کے رجحان میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا تاہم اس میں کمی لائی گئی اور واضح کر دیا کہ پولیس اس طرح کی کارورائیوںکو کامیاب نہیں ہونے دیں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں سمیت ٹرک ڈرائیور اور دوسرے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس معاملے میں ایک خصوصی تحقیقات ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ ہتھیار کہاں سے آئیں اور کس کیلئے تھے ۔ تاہم ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پستول عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نئے نوجوان کیلئے تھے ۔

Comments are closed.