سرینگر /8ستمبر / کے پی ایس : ایمپلائز جوائنٹ کنسلٹیٹوکمیٹی کے چیرمین اعجازاحمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شعبہ تعلیم سماج میں ایک منفر د حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس کے ساتھ ہمارامستقبل وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں شعبہ تعلیم کے افسران پرائیویٹ اداروں کی ترجمانی کرتے ہیں وہیں ان کو سرکاری اسکولوں کو مستحکم بنانے اور ان میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے متحرک ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ آج کے دور میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہیں اور وہ درس وتدریس کے عمل سے متعلق بھر جانکاری رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ معمار قوم ہیں اور ان پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ زیر تعلیم بچوں کی تعلیم وتربیت کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نجی اسکولوں کے کارکردگی کی سراہنا کرتے ہیں ۔البتہ مجموعی طور پرائیویٹ سیکٹر کے اسکول منتظمین تعلیم کے ساتھ ساتھ زیادہ تجارت کی طرف گامزن ہیں ۔تاہم پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا حالیہ سرکیولر قابل ستائش ہے جس میں انہوں نے ایڈمیشن فیس نہ لینے کا فیصلہ صادر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں میں نئی روح پھونکنے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دیں ۔تاکہ سرکاری اسکول جن میں غریب بچے بالکل کم خرچہ پر تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب پرائیویٹ اسکول معیار قائم کرسکتے ہیں تو سرکاری اسکول جن میں تعینات اساتذہ خاصی رقم بطور تنخواہیں حاصل کرتے ہیںاور سرکار تعلیم کیلئے کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے کا معیار مستحکم کیوں نہ ہوسکے گا ؟ انہوں نے کہا کہ اساتذہ ہمارے لئے سب سے محترم ہیں کیونکہ سبھی لوگ یادوسرے شعبوں میں کام کرنے والے افسران وملازمین انہی کی دین ہوتی ہیں ۔لیکن موجودہ دور میںیہ بات عام ہوئی ہے کہ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں کوتاہیاں برتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کی باتیں موضوع بحث نہیں ہیں البتہ اساتذہ کو اپنی زمہ داریوں کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ ان کا تعلیمی معیار اتنامستحکم ہوجائے کہ لوگ پرائیویٹ اسکولوں کے بجائے سرکاری اسکولوں میں اپنے بچوں کاداخلہ کرانے پر رشک کریں ۔انہوں نے ٹیچرس یونینوں کے زعماء وذمہ داروں سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری اسکولوں کے حوالے سے عوامی نفرت اوردوری کوبھانپتے ہوئے اپنی توجہ مرکوز کریںاور ان اسکولوں کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں رول ادا کریں ۔انہوں نے شعبہ تعلیم کے افسران سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اسکولوں کے تئیں سنجیدہ ہوجائیں اور نئی نسل کو بہتر تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے سرکاری اساتذہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے ان کو جوابدہ بنایاجائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے استاد ذہین وفہیم ہیں وہ اپنی صلاحیتوں کو بچوں کی تعلیم وتربیت پر صرف کریں ۔تاکہ ہمارے سرکاری اسکول ماضی کی طرح کی آڈئل اور ماڈل بنیں گے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.