سرینگر /22اگست /کے پی ایس : عالمی شہرت یافتہ عالم دین اور مشہور محدث و اسلامی اسکالر علا مہ انور شاہ کشمیریؒ کے آبائی گائوں انور آباد ورنو لولاب میں عرصہ دراز سے پل نہ ہونے کی وجہ سے ا ٓپسی رابطے منقطع ہیں اور علاقہ بھرکی پوری آبادی آج کے اس تیز رفتار اور ترقی یافتہ دور میں بھی لوگ صدیوں پرانے جیسے حالات میں گزر بسر کررہے ہیں۔ کیونکہ پوری آبادی کو پل نہ ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے گاؤں میں آنے جانے کیلئے دس دس کلو میٹر کا سفرطے کرنا پڑتا ہے۔ حالانکہ پُل ہونے کی صورت میں صرف 100منٹ کاسفر ہے لیکن کم مسافت کے باوجود بھی لوگوں کوگھنٹوں کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں کا کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ اس تیز رفتار اور ترقی یافتہ دور جدید میں بھی مذکورہ گاوں جو بین الاقوامی سطح کے مشہور عالم دین امام العصر علامہ انور شاہ کشمیری ؒکا آبائی علاقہ ہے شاید سرکار کے ریکارڈ میں درج ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پُل تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا عبور و مرور مشکل بن گیا اور کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ گاوں میں جب بھی کوئی بیمار پڑجاتا ہے تو قدیم روایات کو دہراتے ہوئے لوگ مریض کو کندھوں پر یا چارپائیوں پر اٹھا کر دوسرے گاؤں میںقائم سرکاری ڈسپنسری میں لے جاتے ہیں جبکہ کھبی بھی ایمرجنسی کی حالت میں مریض علاج ومعالجہ بروقت نہ ملنے پر وہ موت کی آغوش میں چلاجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ میں بجلی کا نظام مکمل طور ناقص ہے ۔کہا کہ بجلی کھمبے اور ترسیلی لائنیں بوسیدہ ہو چکی ہیں اور کھبی بھی کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے جس سے لوگ عرصہ دراز سے کافی پریشان ہیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے متعلقہ حکام اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نامور اور ممتاز عالم دین مولانا انور شاہ کشمیر یؒ کی ذات وصفات کی لاج رکھتے ہوئے مذکورہ علاقہ کی طر ف توجہ مرکوز کی جائیں اور لوگوں کے مشکلات ازالہ کرنے کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگ راحت کی سانس لے سکیں
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.