سرینگر /19اگست/کے پی ایس : عالمگیر وبائی بیماری کوروناوائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر لاک ڈاون کا نفاذ عمل میں لایا گیا ۔جموں وکشمیر میں آئے روز سینکڑوں لوگ وائرس کی لپیٹ میں آتے ہیں اور اب تک ہزاروں لوگ اس مرض میں مبتلاء ہوچکے ہیں جبکہ 560وائرس کامقابلہ کرتے ہوئے زندگی کی جنگ ہار گئے ۔لاک ڈاون کے دوران کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں جس سے لوگ معاشی طور بربادی کی جانب گامزن ہوئے ۔اس صورتحال کو بھانپتے ہوئے انتظامیہ نے ایک مخصوص وقت تک لاک ڈاون میں نرمی لائی اورپھر اَن لاک کا اعلان کیااور ایس اوپیز جاری کرکے لوگوں کو سخت ہدایت دی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے سماجی دوریاں بنائے رکھیں اور ہر جگہ پر ماسک پہن کے رکھیں ۔انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اگر لوگ ایس او پیز پر عمل کریں گے تو لاک ڈاون کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔لیکن زمینی صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے ۔کشمیرپریس سروس کے مشاہدے کے مطابق شہر ودیہات میں بیشتر لوگ ایس او پیز پر عمل پیرا نہیں ہوتے ہیں ۔دیکھا گیا ہے کہ لوگ ماسک استعمال نہیں کرتے ہیں اور بازاروں یا گاڑیوں میں سماجی دوریاں نہیں اپنارہے ہیں ۔کے پی ایس کو مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے شکایات موصول ہورہی ہیں کہ بیشتر مسافر گاڑیوں میں برابر سواریاں ہوتی ہیں لیکن مسافروں سے دوگنا کرایہ لیا جاتا ہے اور بغیر ماسک کے مسافر گاڑیوں میں سوار ہوتے ہیں ۔اس طرح سے لوگوں کو لوٹابھی جارہا ہے اور ایس او پیز کی کھلی پامالی بھی ہورہی ہے ۔سماج کے سنجیدہ اور باشعور افراد جو کوروناوائرس کے منفی نتائج کے بارے میں سنجیدہ ہیں نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ لوگ ایس او پیز کو اپنانے میں لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں جس سے وائرس بُری طرح پھیل رہا ہے اور آئے روز لوگوں کی خاصی تعداد اس مہلک وائرس کی لپیٹ میں آرہے ہیں ۔انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جاری شدہ ایس او پیز کی عمل آوری کیلئے ٹھوس اور سخت اقدامات اٹھائیں اور بازاروں میں گہماگہمی کے دوران سماجی دوریاں بنائے رکھنے و مسک پہنے پر سختی سے عمل کرنے کی لوگوں کو ہدایت دی جائے تاکہ لوگ اس مہلک وائرس سے محفوظ رہ سکیں اور کاروباری سرگرمیاں جاری رہ سکیں گے
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.