مانسبل بل جھیل کاوجود خطرے میں ، جھیل میں زہریلے گھاس پھوس سے پانی آلودہ
پانی میں پائے جانے والے جانوروں اور مچھلیوں کی اقسام نابود، متعلقہ محکمہ تماشائی
سرینگر/12اگست: شہر آفاق مانسبل جھیل میں زہریلی گھاس پھوس اور پالتھین لفافوں کی وجہ سے جھیل کا پانی کافی آلودہ ہوچکا ہے جبکہ متعلقہ محکمہ مشینوں کا استعمال کر کے آگے نظر آنے والے حصے میں دکھاوی کی صفائی کرتا ہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شہر آفاق مانسبل جھیل کو ایک طرف مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے دعوے کئے جارہے ہیں کہ اس پر سالانہ لاکھوں روپے خرچ کرکے اس کو جاذب نظر بنایا جاتا ہے تاہم زمینی سطح پر ان کے دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں ۔ جھیل میں زہریلی گھاس پھوس اُگ جانے سے ایک طور اس گرمی کے ماسم میں سخت بدبو پھیل جاتی ہے دوسری جانب جھیل میں کوڑا کرکٹ اور پالتھین لفافوں کے انبار دکھائی دیتے ہیں جس نے جھیل کے پانی کو کافی نقصان پہنچایا ہے ۔ اس کے علاوہ جھیل میں پائے جانے والے جانور خاص کر مچھلیوں کی پیداوار میں بھی کافی کمی واقع ہوئی ہے ۔ سی این آئی نمائندے کے مطابق کوندہ بل علاقے کے حدود میں آنے والے جھیل کے سائڈ گھاس پھوس اور پالتھین لفافوں کے علاوہ جھیل کے اندر کافی کوڑا کرکٹ جمع ہے جس نے وہاں پائے جانے والے ’’ندرو ‘‘ کی فصل کو مکمل طور پر تباہ کیا ہے۔اس حوالے سے مقامی لوگوں نے کہا ہے کہ محکمہ مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی اگرچہ جھیل کی صفائی اور اس کو جاذب نظر بنانے کیلئے لاکھوں روپے سالانہ خرچ کرتے ہیں تاہم کوندہ بل کے علاقے میں آنے والے جھیل کے حصے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ محکمہ نے جھیل کی صفائی کیلئے جو مشینیں لگائی ہیں ان کو صرف مانسبل کے آگے والے حصے کیلئے ہی مخصوص رکھا گیا ہے ۔ لوگوں کے مطابق جھیل میں گھاس پھوس اور پالتھین کے زہریلے مواد سے پانی کافی آلودہ ہوچکا ہے ۔ انہوںنے اس حوالے سے گورنر کے مشیر اور سیکریٹری گورنر سے مود بانہ اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں ذاتی دلچسپی لیکر اس جھیل کے وجود کو بچائیں ۔
Comments are closed.