حملوں کے بعد سر پنچوں اور پنچوں میں خوف و دہشت کی لہر؛سوپور میںکانگریس سے وابستہ سر پنچ مستعفی، کہا اہل و عیال کو خطرہ میں نہیں ڈال سکتا

سوپور میںکانگریس سے وابستہ سر پنچ مستعفی، کہا اہل و عیال کو خطرہ میں نہیں ڈال سکتا

سرینگر/07اگست: جنوبی کشمیر میں پے در پے حملوں کے بعد پنچوں اور سر پنچوں میں خوف و دہشت کی لہر دو ڑ گئی ہے اور انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جنوبی کشمیر میں 6کارکن کے مستعفی ہونے کے بعد جمعہ سوپور میںکانگریس سے وابستہ سرپنچ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق قاضی گنڈ کے ویسو نامی علاقے میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں بی جے پی کے سرپنچ سجاد احمد کھانڈے کی موت کے بعد جنوبی سرپنچوں اور کارکنوں کی جانب سے استعفیٰ دینے کے معاملات تیز ہوگئے ہیں ۔جہاں دو دنوں میں جنوبی کشمیر میں نصف درجن سے زائد پنچوں اور سرپنچوں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے وہیں شمالی قصبہ سوپور سے تعلق رکھنے والے کانگریس سر پنچ نے بھی جمعہ کو اپنے عہدے سے کنارہ کشی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ کانگریس سر پنچ محمد رمضان لون ولد غلام قادر لون ساکنہ ڈانگر پورہ سوپور نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہے اور آج کے بعد اس کا کسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد رمضان لون نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے خوف میں زندگی بسر کر رہے ہیںاور آگے وہ ایسا نہیںکر سکتے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اب خوف کے ماحول میں زندگی بسر نہیں کر سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے اہل و عیال کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ جنوبی کشمیر میں بی جے پی سے وابستہ پنچوں اور سر پنچوں پر پے در پے حملوں کے بعد سیاسی کارکنوں میںخوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

Comments are closed.