سرینگر/ 04اگست: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے انکشاف کیا ہے کہ کووڈ19مریضوں کی جان آکسیجن کی کمی کی وجہ سے چلی جاتی ہے کیوں کہ ہائپوکسیا سے مریضوں کی آکسیجن لیول کم ہوجاتی ہے تاہم سانس لینے میں دشواریوں کے کوئی نشانی سامنے نہیں آتی جس کے نتیجے میں مریض دم توڑ دیتے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں کوروناوائرس کی وجہ سے اموات میں اضافہ کے ساتھ ہی ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے بتایا ہے کہ کووڈ 19کی اموات کے پیچھے سائلنٹ ہاپوکسیا(hypoxia)ہے جس میں مریض کی آکسیجن لیول خطرناک حد تک کم ہوجاتی ہے تاہم مریض کو سانس لینے میں دشواریوں کے کوئی بھی نشانی نہیں دکھتی ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں اموات کی شرح میں اضافہ کے پیچھے ایک اور بات یہ ہے کہ لوگ نازک مریضوں کو اُس وقت ہسپتال پہنچاتے ہیں جب ان کے بچنے کے آثار بہت ہی کم رہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہسپتال پہنچنے والے مریضوں کے ایکسرے جب دیکھے جاتے ہیں تو ان کی چھاتی کے اندر ’نمونیا ‘پھیلا ہوا ہوتا ہے تاہم وہ کسی بھی قسم کی نشانی ظاہر نہیں کرتے۔اکثر کووڈ مریضوں میں نمونیا کی وجہ سے آکسیجن کی مقدار کافی کم پائی جاتی تاہم مریض آسانی کے ساتھ ادھر اُدھر چلتے ہیں اور عام طریقے سے باتیں کرتے ہیں جس سے انکی حالت بہتر دکھتی ہے لیکن اندر سے ان کی حالت بہت خراب ہوچکی ہوتی ہے ۔پنومینیا،Pneumoniaایک ایسا انفکشن ہے جو مریضو کے پھیپھڑوں کو متاثرکرتا ہے جس سے اس کو سانس لینے میں دشواری آتی ہے اور اسکی آکسیجن لیول گرجاتی ہے۔ ایسے مریضوں کی حالت انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہوتی ہے جن کو وینٹی لیٹر پر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاہم بروقت علاج دستیاب نہ ہونے سے مریض فوت ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ اس طرح کے مریضوں کیلئے آکسی میٹر بہت ضروری ہوتا ہے جومریض کی آکسیجن لیول دکھاسکے ۔اس طرح ہم اگر آکسی میٹر کا استعمال کریں گے تو ہمیں ایسے مریضوں کی حالت کا قبل ازوقت پتہ چل سکتا ہے اور انہیں مطلوبہ علاج فراہم کرکے ان کی جان بچائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’Puls Oxymeter‘‘ایک سیدھا سا طبی آلہ ہے جس کو مریض اپنے گھروں میں بھی استعمال کرکے آکسیجن لیول جانچ سکتا ہے اور یہ اس طرح کے مریضوں کیلئے بہت ضرور ی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح آج کل بلڈ پریشر مشین اور شوگر دیکھنے کیلئے لوگوں کے گھروں میں آلات موجود ہے اسی طرح آکسی میٹر کا ہونا بھی ضروری ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن کا کہنا ہے کہ عام طورپر ایک صحت مند انسان کی آکسیجن لیول 95سے 100تک ہونی چاہئے تاہم جن افراد کی آکسیجن لیول 90ڈگری سے کم ہو وہ مکمل طور پر صحت مند قرارنہیں دئے جاسکتے۔ انہوںنے کہاکہ ہوم کورنٹائن میں رکھے گئے افرادکیلئے ضروری ہے کہ ان کے پاس آکسی میٹرہو تاکہ وقت وقت پر ان کی آکسیجن لیول جانچی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری میں بھی یہ بات بتائی گئی ہے کہ کورنٹائن میں رکھے گئے افراد کیلئے آکسی میٹر کا ہونا لازمی ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.