دفعہ 370کے خاتمہ کا ایک سال مکمل ، شہر سرینگر وادی کے دیگر اضلاع میں اعلانیہ و غیر اعلانیہ کرفیو

بازاروںمیں ویرانی ،سڑکوں پر ہوا کا عالم ، آبادی گھروں میں ہی محصور ، بیشتر سڑکیں خار دار تاروں سے سیل

سرینگر/ 04اگست: جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370کی منسوخی کا ایک سال مکمل ہونے پر وادی کشمیر میں سخت ترین بندشوں کا نفاذ عمل میں رہا ۔ شہر سرینگر میں اعلانیہ کرفیو جبکہ وادی کے دیگر اضلاع میں غیر اعلانیہ کرفیو کے باعث ہر سو سناٹے کا عالم دیکھنے کو ملا اور آبادی گھروں میں ہی محصور رہے ۔ امن و امان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کیلئے حساس مقامات پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ شہر سرینگر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا ۔ کرفیو اور بندشوں کے باعث بازاروںمیں ویرانی چھائی ہو ئی تھی جبکہ سڑکوں پر ہوا کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ سی این آئی کے مطابق دفعہ 370کے خاتمہ کے ایک سال مکمل ہونے پر شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں منگل کو اعلانیہ و غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے سوموار کی شام ہی باضابطہ طور پراعلان کیا تھا کہ شہر سرینگر میں دو دن یعنی 4اور 5اگست کو سخت ترین کرفیو نافذ رہے گا ۔ منگل کی صبح ہی شہر سرینگر کے بیشتر علاقوں میں سخت ترین کرفیو کا نفاذ عمل میں رہا رہی جبکہ کئی ایک علاقوں کا مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا اور کسی کو بھی آنے یا جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی ۔کرفیو اور بندشوں کینتیجے میں شہر خاص کے حساس علاقوں میں اہم سڑکوں اور چوراہوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا جبکہ گاڑیوں کی اوجہی پر مکمل روک دی گئی تھی ۔ سٹی رپورٹر کے مطابق سرینگر کے متعدد علاقوں میں صبح ہی سخت ترین بندشیں عمل میں لائی گئی تھی جس دوران شہر میں جابجا سڑکوں کو سیل کردیا گیا تھا اور پولیس اور سی آر پی ایف کے اضافی دستوں کو تعینات کیا گیا تھا جس دوران پبلک ٹرانسپورٹ کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔شہر میں داخل ہونے والے راستوں کو صبح سے ہی سیل کردیا گیا تھا اور شہر کی طرف آنے والی گاڑیوں کو روک دیا گیا۔شہر میںلوگوں کے چلنے پھرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں تھی۔شہر کے سول لائنز ،پائین شہر اور دیگر علاقوں میں پولیس اور فورسز نے سڑکوں اور چوراہوں پر خار دار تار نصب کی تھی اور گاڑیوں کو روکا جارہا تھا۔شہر میں دن بھر بازار بندرہے اور سڑکیں بھی سنسان نظر آرہی تھیں۔اسی دوران پولیس کی گاڑیاں بھی سڑکوں پر نظر آئی جو لوگوں سے تاکید کر رہی تھی کہ وہ گھر وں میںہی رہے اور غیر ضروری طور گھروں سے باہر آنے کی کوشش نہ کریں۔ ادھر پلوامہ سے بھی نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ پلوامہ ، ترال ، اونتی پورہ اور پانپور کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میںبندشوں کا نفاذ سختی سے جاری رہا جس کے نتیجے میں زندگی کی رفتار تھم گئی ۔نمائندے کے مطابق مین قصبہ پلوامہ اور دیگر علاقوں میں تمام تجارتی و کارو باری سرگرمیاںمتاثر رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی ۔ ادھر اننت ناگ سے بھی نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع بھر میں سخت ترین بندشیں عائد کر دی گئی تھی جس دوران تجارتی و کارو باری سرگرمیاں بند رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی ۔ نمائندے کے مطابق ضلع کے بیشتر مقامات اور اہم راستوں کو سیل کر دیا گیا تھا اور کسی کو بھی آنے یا جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی تاہم پیدل چلنے والوں پر کوئی پابندی نہیں تھی ۔ ادھربڈگام، بارہمولہ ، کولگام ، کپواڑہ اور گاندربل کے علاوہ شوپیان ضلع سے بھی نمائندوںنے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ بندشوں پر ان اضلاع میں بھی معمول کی زندگی مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گئی جس دوران تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ۔(سی این آئی )

Comments are closed.