یونین پبلک سروس کمیشن کی جانب سے سیول سروسز امتحانی نتائج کا اعلان
جموں کشمیر کا نام پھر روشن، 16امید واروں نے کامیابی کا لواہا منواتے ہوئے اپنی جگہ بنا لی
دنیا میںکوئی بھی چیز مشکل نہیں ، انسان کوشش اور محنت کریں تو کامیابی قدم چھوم لیتی ہے / امید واروں کے تاثرات
سرینگر/ 04اگست: تعلیمی میدان میں جموں کشمیر کا نام اس وقت ایک مرتبہ پھر روشن ہو گیا جب یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے سیول سروسز امتحانی نتائج میں جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 16امید وار اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ۔ امتحانی نتائج میں کامیابی حاصل کرنے پر جہاں ان کے والدین کا سر فخر سے اونچا ہوا وہیں انہیں جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے بھی مبارک باد پیش کی جا رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے منگل کے روز سول سروسز امتحان 2019 کے حتمی نتائج کا اعلان کیا ۔ ان امتحانات میں جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے 16امید واروں نے اپنی صلاحیتوں کا لواہا منواتے ہوئے اعلیٰ کامیابی حاصل کر لی ہے اور اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔ منگل کے روز سول سروسز امتحان 2019 کے حتمی نتائج کا اعلان کیا ، جس میں پردیپ سنگھ نے پہلی ، جتن کشور نے دوسری اور پرتبھا ورما نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔کامیاب اْمیدواروں میں16کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔اس بارمجموعی طور پر 829 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان امیدواروں میں جنرل زمرہ کے 304 ، معاشی طور پر کمزور طبقات سے 78 ، دیگر پسماندہ طبقات کے 251 و 129 درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے 67 امیدوار شامل ہیں۔کامیاب ہونے والے اْمیدواروں میں 16کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔ان اْمیدواروں میں کپوارہ کی نادیہ بیگ،ترہگام کپوارہ کاآفتاب رسول،ککر ناگ اننت ناگ کا سبزار احمد گنائی اور شانگس اننت ناگ کا ماجد اقبال خان بھی شامل ہیں۔یو پی ایس سی نے ستمبر 2019 میں سول سروس کے لئے تحریری امتحان لیا۔ رواں سال فروری اور اگست کے درمیان کئے گئے انٹرویو کے بعد یہ نتائج جاری کئے۔ امتحان کی بنیاد پرکمیشن نے انڈین ایڈمنسٹریٹیوسروس (آئی اے ایس )، انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس )، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس ) اور سنٹرل سروسز گروپ اے اور گروپ بی کے امیدواروں کی تقرری کی سفارش کی ہے۔ ادھر جونہی جموں کشمیر میں یو پی ایس سی امتحانات میں 16امید واروں کی کامیابی کا اعلان ہوا تو جموں کشمیر میں خوشی کی لہر دو ڑ گئی جبکہ سوشل میڈیا پر انہیں مبارک بادی کی بوچھاڑ ہوئی ۔ امتحانات میںکامیابی پانے والے امید واروں کے والدین کے جہاں سر فخر سے اونچے ہوئے وہیں سماجی رابطہ عامہ کی وئب سائٹوں پر بھی مبارک بادی کے پیغاما ت سے بوچھاڑ ہوئی اور ہرکسی نے امید واروں کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں کشمیر کا نام روشن کر دیا ۔ ادھر امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے امید واروں نے محنت اور دعائوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی سے لوگ متاثر ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی بھی چیز کا پانا مشکل نہیں ہے بس ہمیں اس گول کی جانب توجہ دینے ہوتی ہے جو ہم کو حاصل کرنا ہوتا ہے تو کامیابی از خود قدم چومتی ہے ۔
Comments are closed.