تشدد آمیز واقعات میں 22عام شہری اور 35فورسز اہلکاربھی ازجاں
سرینگر/29جولائی: جموں کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شامل ہونے کے واقعات میں کمی آئی ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ امسال ابھی تک مختلف جھڑپوں میں 136جنگجوئوںکو ہلاک کر دیا گیا جب میں112مقامی تھے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق مرکزی وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ جموںکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد جہاں جموںکشمیر میںتشدد آمیز واقعات میںکافی کمی آئی ہے وہیں مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت کے واقعات میںبھی 40فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری سے 15جولائی 2020تک محض 67مقامی نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت کی ہے جبکہ گزشتہ سال اس وقت میں 105نوجوان عسکری صفوں میں شامل ہوئے تھے ۔ اعداد وشمار کے مطابق دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد تشدد آمیز واقعات میں 22عام شہری بھی جاں بحق ہو گئے ہیںجبکہ امسال ابھی تک مختلف جھڑپوں میں 136جنگجوئوںمارے گئے ہیں جن میں112مقامی تھے جبکہ سال 2019میں یہ تعداد 126کی تھی ۔ وزرات داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری سے ابھی تک دوران ڈیوٹی 35فورسز اہلکار بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیںجبکہ جھڑپو ں میںامسال عسکری تنظیم حزب سے وابستہ زیادہ تر جنگجو مارے گئے جن میں اعلیٰ کمانڈر ریاض نائیکو بھی شامل ہے ۔
Comments are closed.