وادی میں عید کی آمد آمد کے بیچ دکاندار مایوس؛ٹریڈ الائنس کاتجارتی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے نرمی کا مطالبہ

سرینگر/ 24جولائی/سی این آئی// عید الاضحی کے پیش نظر تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈ الائنس نے کہا کہ عالمگیر وبا کوڈ۔19کا مقابلہ کرنے کیلئے مظبوط و مستحکم معیشت لازمی ہے۔سی این آئی کے مطابق کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے عید سے قبل لاک ڈائون کو سنگین اور سخت تر بنانے کے انتظامی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلائو کے روک تھام کیلئے اصل میں محکمہ صحت اور ماہرین صحت کی جانب سے جاری کئے گئے ضوابط اور گائڈ لائنز کو زمینی سطح پر مکمل طور پر نافذ العمل بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف دکانوں کے شٹر ڈائون کئے جاتے ہیں اور دوسری جانب سماجی فاصلہ نہ عملانے اور ماسکوں کو استعمال نہ کرنے سے کا چلن بھی جاری ہے،جس کا حاصل ضرب صفر ہوگا۔شہدار کا کہنا تھا کہ اس طریقہ کار سے کشمیری عوام کو دونوں مالی اور جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مہلک وائرس سے نپٹنے کیلئے مظبوط معیشت بھی لازمی ہے،اور انتظامیہ کو اس کیلئے نقشہ راہ مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ شہدار نے کہا کہ عید الاضحی قریب ہونے پر تجارت پیشہ افراد اور مزدور طبقہ کو بڑی امید تھی،تاہم اگر سب کچھ بند رہے گا تو ان کا اہل و عیال عید کی خوشیوں سے محروم ہوگا۔ ٹریڈ الائنس کے صدر نے کہا کہ عید کے پیش نظر جہاں بازاروں میں گہما گہمی ہوتی ہے تو دوسری طرف چھوٹے تاجروں کی بھی امیہد ہوتی ہے کہ وہ بھی کاروبار کریں ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو عید کی خوشیاں پھیکی پڑجائیں گی ۔اعجاز شہدار نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے تمام سرگرمیاں ٹھپ ہے جبکہ دیگرریاستوں میں جموں کشمیر کے مقابلے میں بہت زیادہ کیس سامنے آرہے ہیں لیکن ان ریاستوں میں لاک ڈاون ختم کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک کمزور معیشت ایک طاقتور وائرس کا مقابلہ نہیں کرسکتی،اور اس موذی وائرس سے مقابلہ کیلئے جہاں احتیاطی تدابیر ضروری ہے وہیں مستحکم آمدنی بھی لازمی ہے تاکہ مفلس لوگ بھی بھوک مری کا شکار نہ ہو۔انہوں سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید الاضحی کے پیش نظر اگرچہ سرکار نے 28جولائی سے لاک ڈاون تین روز تک ختم کرنے کا اعلان کا ہے وہی پر انتظامیہ کو چاہئے کہ 26جولائی سے ہی لاک ڈاون میں نرمی کریں۔

Comments are closed.