سی اے پی دی ایمپلائز اینڈ ورکرس کی ہنگامی نشست؛ملازمین کے مسائل پر حکومت کو توجہ مرکوز کرنے کی تلقین

سرینگر/11جولائی:سرینگر کے صدر دفتر پرسی اے پی ڈی ایمپلائز ورکرس کا ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی جس میں مرکزی قائدین ، ضلع صدور صاحبان کے ساتھ اُن کی ضلع باڑیاں بھی شامل تھیں ۔ میٹنگ کی صدارت ریاستی ملازمین کے قائد اور صدر سی اے پی دی ایمپلائز ایسوسی ایشن اعجازاحمد خان نے کی ۔ ایسوسی ایشن ک مرکزی قائدین جن میں چیرمین میر فاروق وچی ، عبدالقیوم بیگ، حمید اللہ بٹ، منظور اشبری ، محمد اقبال کنٹھ ، نور محمد بٹ ،جہانگیر کولگامی کے علاوہ ضلع صدر بارمولہ محمد سلیم شاہ، صدر ضلع کپوارہ گلزار احمد ، صدر ضلع اسلام آباد پرویز احمد ڈار، صدر ضلع پلوامہ حاجی عبدالرشید خان، ضلع شوپیاں منظور احمد گٹو،صدر ضلع بڈگام محمد اسماعیل نے اپنے اپنے ضلعی کیمٹیوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ایجنڈا پر تفصیلی طور بات کی اور اُن تمام مسائل پر اپنی اپنی آراء قائدین کے سامنے رکھدی ۔ملازمین کے درپیش مسائل جو انتہائی اور اولین توجہ چاہتے ہیں وہ اس طرح سے ہے کہ محکمہ میں کام کررہے ملازمین کو وہ سہولیات فراہم کی جائے جو اس مہاماری میں ہمارے سٹور کیپر اور فیر پرائز شاپ ڈیلر کو کام کرنے کیلئے ضرورت ہے ۔ محکمہ کے ہر سٹور پر بجلی کی دستیابی اور کنڈا مین اور چوکیدار تعینات کیا جائے ۔ محکمہ میں 15سالوں سے زیادہ عرصہ سے کام کررہے فیئر پرائز شاپ ڈیلرس کو آج لائسنس رینو کرنے کیلئے کہا جارہا ہے جو سراسر ناانصافی ہے ۔ ساتھ ہی ڈیلروں کا بقایا ہے واگزار کیا جائے ۔ محکمہ کے اندر ASK,sکو اپ گریڈ کیا جائے اور 7مارچ 2018کو جموں سیکٹریٹ میں لئے گئے فیصلہ جات پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ ملازمین کی بے چینی کاازالہ کیا جائے ۔ محکمہ میں کام کررہے ملازمین اگر ان حالات میں عوام الناس کی خدمت بغیر کسی رُکاوٹ کے انجام دئے ہیں حکومت کو چاہئے کہ وہ اُن ملازمین کی مشکلات کا بھی ازالہ کرکے ہزاروں ملازمین کی جذبات اور احساسات کے کھلواڑ نہ کریں ان باتوں کااظہار صدر سی اے پی ڈی ایمپلائز ایسوسی ایشن نے میٹنگ میں کیا کہ اگر ایڈمنسٹریشن ہمارے مسائل کی طرف اولین وقت میں توجہ نہیں دیتی تو عنقریب تنظیم کی طرف سے ملازمین کو ایسے پروگرام دئے جائیں کہ ایڈمنسٹریشن اُس سیلاب کو کسی بھی صورت میں روک نہیں پائے گی ۔ اُس وقت کی نوبت نہ آئے صدر اعجاز خان اپنی ٹیم کے ارگان سے ضلع مشورہ کرکے پہلے ڈائریکٹر اور کمشنر صاحب اپنی طرف ایک یاداشت پیش کردیں گے ۔ جو مکمل ہوگی ۔

Comments are closed.