سرینگر/08جولائی:جھلسادینے والی گرمی کے باوجود بھی وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میںبجلی اور پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید تکالیف کا سامناکرنان پڑرہا ہے جبکہ لوگوںنے کہا کہ شدت کی گرمی سے ایک طرف لوگوں کا حال بے حال ہے تو دوسری طرف بجلی اور پانی کی عدم دستیابی سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میںآج درجہ حرارت میں اضافہ ہوجانے کی وجہ سے لوگوں کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مختلف علاقوں سے لوگوںنے بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کی شکایت کی ہے ۔ وادی میں جھلسادینے والی گرمی کے بیچ شہر سرینگر اور وادی کے دیگر اضلاع کے مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ وادی میں جھلسادینے والی گرمی کی وجہ سے جہاں لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے وہیں پر شہر سرینگر اور وادی کے دیگر قصبہ جات کے مختلف علاقوں نے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں پینے کے صاف پانی اور بجلی کی غیر متوقع کٹوتی سے کافی پریشانیویوں کاسامناکرنا پڑرہا ہے ۔ سرینگر کے شہر خاص راجوری کدل، بہوری کدل ، بہائو لدین صاحب نوہٹہ، رعناوار ی کے جوگی لنکر علاقوں کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقوں میں غیر متوقع طور پر برقی روک چلی جاتی ہے اور ایک گھنٹے تک وقفہ رکھا جاتا ہے جس کے نیتجے میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ پینے کے صاف پانی کی سپلائی بھی بیچ بیچ میں منقطع رکھی جاتی ہے ۔ لوگوں کے مطابق گرمیوں کے ان دنوںمیں پانی کی عدم دستیابی سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ادھر سرینگرکے سیول لائنز علاقوں جن میں کرالہ کھڈ، گائوکدل ، مندر باغ ، رام باغ ،بٹہ مالوں کے کئی علاقوں کے علاوہ سوپور کے مختلف علاقوں سے بھی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں بجلی کی عدم دستیابی کا سامنا ہے ۔اس دوران سرحدی ضلع کپوارہ کے لولاب کے مختلف دیہات جن میں شمناگ، درد پورہ، ورنو وارسن ،منز گام و دیگر دیہات شامل ہیں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ پریشان ہے۔ دریں اثناء جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی لوگوں نے بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کی شکات کی ہے اور کہا ہے کہ اس شدت کی گرمی کی وجہ سے لوگوں کو بجلی اور پانی سے محروم رکھنا کسی سزاسے کم نہیں ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.