بھارت نے اپنا میزائل دفاعی نظام چینی سرحد پر پہنچا دیا;لداخ کے علاقے میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا

فوجی اہلکاروں کو کوئی بھی جارح ایکشن لینے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی

سرینگر/28جون/سی این آئی// بھارت نے اپنا میزائل دفاعی نظام چینی سرحد پر پہنچا دیا لداخ کے علاقے میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا، فوجی اہلکاروں کو کوئی بھی جارح ایکشن لینے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق چین کے ہاتھوں مار کھانے کے بعد بھی بھارت اپنی شر پسندانہ حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ بھارت نے اپنا آکاش نامی میزائل دفاعی نظام چین کی سرحد پر پہنچا دیا ہے۔ میزائل دفاعی نظام کو لداخ کے علاقے میں نصب کیا گیا ہے۔ جبکہ سرحدی علاقے میں جنگی طیارے بھی پہنچا دیے گئے ہیں۔ کچھ اطلاعات کے مطابق بھارت چین کیساتھ سرحد پر 30 جنگی طیارے پہنچا چکا ہے۔ ان جنگی طیاروں میں روسی ساختہ ایس یو 30 جنگی طیارے بھی شامل ہیں۔یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ بھارت نے چین کی جانب سے ہمالیہ کی متنازع سرحد پر عسکری تنصیبات میں اضافے کے جواب میں اپنی فوجیوں کی تعداد بھی بڑھا دی۔ اس حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین نے ہمالیہ کی متنازع سرحد پر دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں فوج اور عسکری تنصیبات کا اضافہ کیا ہے۔ چین لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ وسیع پیمانے پر فوجی دستوں کی تعیناتی اور اسلحہ ذخیرہ کر رہا ہے۔چین کی جانب سے نئی پیش رفت کے نتیجے میں نئی دہلی کو جوابی اقدامات اٹھانا پڑے۔ واضح رہے کہ نئی دہلی کی جانب سے پہلی مرتبہ اعتراف کیا گیا کہ ہمالیہ کی سرحدی حدود میں دونوں ممالک کی افواج میں جھڑپ ہوئی۔ یہ بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ پچھلے مہینے بھارت نے ایل اے سی کے ساتھ بڑی تعداد میں فوج تعینات کی تھی۔ واضح رہے کچھ روز قبل لداخ کے علاقے میں ہونے والی جھڑپ کے دوران چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر ڈالا تھا۔ جبکہ چین نے وادی گولوان کو بھی اپنا علاقہ قرار دے دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی فوج بھارت کے کچھ علاقے پر قبضہ کر چکی ہے۔ اس تمام صورتحال میں بھارت کی حکومت اس وقت بری طرح بوکھلائی ہوئی ہے۔

Comments are closed.