وبائی بیماری اور لاک ڈائون کے بیچ شب قدر کی بابرکت تقریب، تاریخ میں پہلی مرتبہ گھروں میں ہی شب خوانی

فرزندان توحید نے گھروں میں شب خوانی کرکے بار گاہ الٰہی میں گڑگڑ اکر وبائی بیماری سے نجات کیلئے دعائیں مانگی

سرینگر /20 مئی : عالمی وبائی بیماری کے باعث مکمل لاک ڈائون کے بیچ شب قدر کی بابرکت تقریبات گھروں میں ہی عقیدت اور تُزک و احتشام کے ساتھ منائی گئیںجس کے دوران وادی کے طول و عرض میں لاکھوں فرزندان توحید نے گھروں میں شب خوانی کرکے بار گاہ الٰہی میں گڑگڑ اکر اس وبائی بیماری سے نجات کیلئے دعائیں مانگیں۔خیال رہے کہ وبائی بیماری کے باعث علماء کرام نے مشورہ دیا تھا کہ شب قدر گھروں میں ہی منائی جائے ۔ سی این آئی کے مطابق عالمی وبائی بیماری کورنا وائرس کے پھیلائو کے باعث اقوام عالم کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی تاریخ میں پہلی بار شپ قدر کی مقدس اور بابرکت رات میں شب خوانی گھروں میں ادا کی گئی اور کہیں پر بھی مساجد میں شب خوانی نہ ہو سکی ۔ کورنا وائرس اور لاک ڈائون کے باعث پہلی بار وادی کشمیر میں کہیں کوئی بڑا اجتماع نہیں ہوا اور لوگوں نے گھروں میں ہی شب خوانی ادا کرنے کو ترجیح دی جس دوران فرزندان توحید نے اپنے مخصوص انداز میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں مانگتی اور انتہائی عاجزی اور انکساری کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں اپنے گناہوں کی مغفرت مانگی ۔شب خوانی کے دوران جموں کشمیر میں امن و آشتی اور ناگہانی آفات اور کورنا وائرس کی بیماری سے نجات کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ ادھر وادی کے دیگر اضلاع سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق کورنا وائرس کے پیش نظر کہیں پر بھی کوئی بڑا اجتماع نہیںہوا اور شب قدر کے دوران لوگوںنے گھروں میں ہی شب بیداری کرکے اللہ تعالیٰ سے خصوصا دعا کی ۔ لاکھوں فرزندان توحید نے گھروں میں شب خوانی کرکے بار گاہ الٰہی میں گڑگڑ اکر اس وبائی بیماری سے نجات کیلئے دعائیں مانگیں۔قابل ذکر ہے کہ شب قدر وہ رات ہے جس رات کی عبادت نہ صرف ایک ہزارو راتوں کی عبدات سے بہتر ہے بلکہ اسی رات کے دوران قرآن کریم کا نزول عمل میں آیا۔ اور علماء نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ قرآن شریف کی تعلیمات کو اپنی مشعل راہ بناتے ہوئے اللہ کے فرمودات پر عمل کریں اور اسی میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ پورے علام انسانیت کی بقائ،فلاح اور بہبود ہے۔

Comments are closed.