لاک ڈاءون کے باعث آوارہ کتوں کی تعداد مےں بے تحاشہ اضافہ

بزرگ اور خواتےن اپنے گھروں سے باہر آنے مےں ڈر محسوس کر رہے ہےں

سرینگر 11مئی:لاک ڈاءون کے باعث آوارہ کتوں کی تعداد مےں بے تحاشہ اضافے سے آبادی مےں تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ آوارہ کتے اب مقامی شہرےوں ،بچوں اور مسافرگاڑےوں پر بھی حملہ آور ہوتے ہےں ۔ کئی علاقوں مےں آئے روز آوارہ اورو پاگل کتوں کی آبادی مےں اضافہ ہورہا ہے جس سے مقامی لوگوں مےں تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے کےونکہ آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے مقامی لوگ اس قدر پرےشان حال ہوگئے ہےں ۔ صبح و شام بچے ،بزرگ اور خواتےن اپنے گھروں سے باہر آنے مےں ڈر محسوس کر رہے ہےں ۔ دےہی عوام نے الزام عائد کےا کہ مےونسپل کمےٹےاں قصبہ جات سے آوارہ کتوں کو پکڑھ کردےہی علاقوں مےں چھوڑ دےتے ہےں جس سے وہاں آوارہ اور پاگل کتوں کی آبادی مےں بے تحاشہ اضافہ ہوگےا ہے تاہم مےونسپل کمےٹی کی طرف سے آوارہ اور پاگل کتوں کی بڑھتی آبادی پر قدغن لگانے کےلئے کارگر اقدامات نہےں کئے جاتے جسے عوام مےں مےونسپل کمےٹیوں کے خلاف زبردست غم و غصہ پاےا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مےونسپل کمےٹیوں کو چاہئے کہ وہ آوارہ اور پاگل کتوں کو پکڑھ کر ترجےحی بنےادوں پر ان کی نسبندی کرائےں تاکہ ان کی آبادی مےں بے تحاشہ ا ضا فہ نہ ہونے پائے اور مقامی لوگوں کو اس بڑھتی ہوئی مصےبت سے چٹکارا دلاےا جائے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں کتے شام ہوتے ہی جھنڈوں کی صورت مےں راہ گےروں اورمسافرگاڑےوں پر حملہ آور ہوتے ہےں اور اےک دوسرے پرٹوٹ پڑتے ہےں جسے وہاں راہ گےروں کو چلنا پھر نا مشکل بن گےا ہے اورصرف کتوں کی آوازےں سنائی دےتی ہے ۔ مقامی لوگوں نے مےونسپل کمےٹیوں کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کےا کہ آوارہ اور پا گل کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر فوری طور پر قدغن لگاکر لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کےا جائے ۔

Comments are closed.