محنت کش کل بھی مظلوم تھے،اورآج بھی مجبورہے,مزدروں کے عالمی دن کے موقعہ پرایمپلائزجوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹی کااجلاس
CATکادفتر چندی گڑھ کے بجائے سری نگریاجموں میں رکھاجائے:اعجازخان
سری نگر:یکم مئی:سرکاری ملازمین کی مختلف انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’ایمپلائزجوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹی‘کے ذمہ داروں کاایک ٹیلی فونک اجلاس یوم مزدوراں کے موقعہ پر منعقد ہوا،جسکی صدارت سینئرٹریڈیونین لیڈر اعجازاحمدخان نے کی ۔اس ٹیلی فونک اجلاس میں شیخ اعجازمخدومی ،خواجہ سجادریشی ،اشتیاق احمدبیگ،خالد محمود،شوکت احمد بٹ ،فاروق احمدکاﺅا،تسلیمہ سبحان،حمیداللہ بٹ ،فاروق احمدمیر،فیروز احمد نجار،ابراراحمد اورعنایت حسین نے بھی شرکت کی ۔مزدروں کے عالمی دن کے موقعہ پرمنعقدہ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایمپلائزجوائنٹ کنسلٹیٹو کمیٹی کے چیئرمین اعجازاحمدخان نے کہاکہ یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے،اورہرسال اس دن کے موقعہ پردنیابھرمیں تقریبات ،ریلیوں ،جلوسوں ،سیمناروں اورمباحثوں کااہتمام کیاجاتاہے ،تاکہ اُن محنت کشوں کی قربانیوں کویادکیاجائے جنہوں نے سرمایہ داروں کے آگے جھکنے کے بجائے اپنی جانوں کی قربانی دی ۔انہوں نے کہاکہ ہرسال اس دن کے موقعہ پراعلانات کئے جاتے ہیں ،اورعہدبھی کئے جاتے ہیں کہ محنت کشوں کے حقوق کاتحفظ یقینی بنایاجائیگا،لیکن عملاًایسا کہیں نہیں ہوتا،بلکہ دنیابھر میں آج بھی محنت کشوں کے حقوق پامال کئے جاتے ہیں ،اُن کی مزدوری یااُجرت کاکوئی پیمانہ نہیں ،مالک جب چاہئے مزدور کونکال دیتے ہیں ،سرمایہ دار اورصنعت کارآج بھی اپنے یہاں کام کرنے والے محنت کشوں سے بیگارلینے کے بعدجب چاہیں ،اُنھیں باہری راستہ دکھادیتے ہیں ۔اعجازاحمدخان نے کہاکہ اتناہی نہیں حکومتی ،انتظامی اورسرکاری سطح پربھی محنت کشوں کے حقوق کوپاﺅں تلے رونداجاتاہے ۔قوانین ہونے کے باوجود ان کوعملایانہیں جاتاہے بلکہ آج کی جمہوری کہلائی جانے والی دنیامیں اگرکسی طبقے کاسب سے زیادہ ناجائز استعمال اوراستحصال کیاجاتاہے تووہ محنت کش ہی ہیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ آج جس موقعہ پراورجن حالات میں عالمی یوم مزدورآیاہے ،وہ دنیابھرکے لاکھوں کروڑوں محنت کشوں کیلئے کوئی نیک شگون نہیں ،کیونکہ کوروناوائرس کوروکنے کیلئے نیشتر ممالک میں جاری لاک ڈاﺅن کی وجہ سے معاشی اوراقتصادی سرگرمیاں بندپڑی ہیں ،صنعتیں اورکارخانے مقفل پڑے ہیں ،تعمیراتی وترقیاتی کام اورپروجیکٹ بھی بندپڑے ہوئے ہیں ،اورسماج کے ہرطبقے کومعاشی ومالی بدحالی یابحران کاسامناہے۔سینئرٹریڈیونین لیڈراعجازاحمدخان نے ساتھیوں سے مخاطب ہوکرکہاکہ کیاآج ایک بارپھر سرمایہ داروں ،صنعت کاروں ،کارخانہ داروں اور،مالداروں کوموقعہ ملاہے کہ وہ مالی بحران یامالی خسارے کی آڑ میں اُن کے ہاں کام کرنے والے محنت کشوں ،ورکروں اورمزدوروں کوباہری راستہ دکھادیں ۔کیاآج کی مادہ پرست دنیامیں کوئی محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرے گا۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ کیالاکھوں کروڑوں محنت کشوں کومعاشی ومالی بدحالی سے دوچار ہوناپڑے گا،یہ کچھ ایسے سوالات ہیں ،جن کافی الوقت کسی حکومت یاکسی پالیسی سازکے پاس کوئی معقول جواب نہیں ۔اعجازاحمدخان نے اسبات پرتشویش ظاہر کی کہ جموں وکشمیر کے ملازمین کواپنے حقوق کاپتہ لگانے اورانصاف پانے کیلئے اب چندی گڑھ جاناپڑے گا،کیونکہ موجودہ سرکارنے CATکادفتر چندی گڑھ میں رکھنے کافیصلہ لیاہے ،جو غریب ملازمین کیساتھ ناانصافی ہے ۔انہوں نے مانگ کی کہ CATکادفتر سری نگریاجموں میں رکھاجائے تاکہ جموں وکشمیر کے ملازمین کواپنے حقوق اورانصاف پانے کیلئے دردرکی ٹھوکروں کاسامنا نہ کرناپڑے ۔ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں اسبات کاعزم کیاگیاکہ سرکاری محکموں یاپرائیویٹ سیکٹرمیں کام کرنے والے محنت کشوں ،ورکروں ،مزدروں اورہنرمندوں کواُن کے حقوق دلانے کیلئے جاری جدوجہد میں مزیدتیزی لائی جائیگی ۔
Comments are closed.