زچہ بچہ اسپتال میں خاتون اور دو جڑواں بچوں کی ہلاکت ، معاملے کی تحقیقات شروع

چار ڈاکٹروں پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل ، جو بھی ملوث پایا جائے گا سخت کارروائی ہو گی / میڈیکل سپرانڈٹینڈنٹ

سرینگر/26اپریل: جنوبی ضلع اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال میںدو جڑاں بچوں سمیت خاتون کی موت کے معاملے میں اسپتال انتظامیہ نے چار ڈاکٹروں پر مشتمل انکووائری ٹیم تشکیل دیکر انہیں فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ ادھر اسپتال میڈیکل سپر انڈٹینڈنٹ نے واضح کر دیا کہ جو بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف سخت کاروائی ہو گی ۔ سی این آئی کے مطابق اننت ناگ کے زچہ بچہ اسپتال میں سنیچروار کو خاتون اپنے دو جڑاں بچوں سے موت کی آغوش میں چلی گئی جس کے بعد لواحقین نے الزام عائد کیا کہ کھا پور شانگس علاقہ سے تعلق رکھنے والی رقیہ نامی حاملہ خاتون کو ایک نجی کلینک میں لایا گیا لیکن مذکورہ ڈاکٹر نے ریڈ زون سے آنے کی بنا پر خاتون کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور اسے اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال لے جانے کی صلاح دی۔اس کے بعد خاتون کو ایم سی ایچ اننت ناگ میں داخل کیا گیا، اہل خانہ نے الزام لگایا کہ جوں ہی خاتون کے ریڈ زون سے آنے کی بات ہسپتال عملے کو معلوم ہوئی کافی دیر تک خاتون کا علاج شروع نہیں کیا گیا۔جس کے بعد رقیہ نے ایک بچے کو جنم دیا اور لمبے وقفے کے بعد دوسرے بچے کو۔ اس دوران زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی اور بعد ازاں دونوں نوزائیدہ بچے بھی فوت ہو گئے۔ادھر اسپتال انتظامیہ نے الزامات کی تردید کی ہے وہیں اس واقعہ کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس ایم اندرابی نے سی این آئی نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ معاملے کی نسبت چار ڈاکٹروں پر مشتمل ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی ہے جن کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ خاتون جونہی اسپتال پہنچائی گئی تو ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی کافی کوشش کی لیکن ایسا ممکن نہیںہو سکا ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ خاتون کو 15دن قبل اسپتال میں داخلہ ہونا چاہئے تھا تاہم وہ اسپتال دیر سے پہنچی جس کے نتیجے میں وہ خاتون کے بچوں کی موت بطن میں ہوئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ لواحقین کے الزامات کے پیش نظر ڈاکٹر نواز ، ڈاکٹر عقیلہ حسن ، ڈاکڑ عاسقہ ، ڈاکٹر ریاض پر مشتمل ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کریگی اور جو بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کارورائی ہو گی ۔ ( سی این آئی )

Comments are closed.