اترا کھنڈ اور گوا میں 12سو سے زائد کشمیری کنبوں اور سینکڑوں کشمیری طلبہ درماندہ
جموں کشمیر حکومت سے گھر واپسی کیلئے اقدامات اٹھانے کی فریاد کی
لاک ڈائون کے باعث اترا کھنڈ درماندہ بیٹا اپنے با پ کی آخری رسوما ت میںشر کت نہ کر سکا
سرینگر/26اپریل: لاک ڈائون کے باعث اترا کھنڈ اور گوا میں درماندہ کشمیری طالب علم اور دیگر کئی کشمیری کنبوں نے جموں کشمیر حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں گھر واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ادھر ترا کھنڈ میں درماندہ ہو ئے کپوارہ کے ایک مزدور کے باپ کا اگر چہ یہاں انتقال ہواتاہم اسے اس کے با وجود بھی گھر آنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے نتیجہ میں وہ اپنے باپ کی آخری رسو ما ت میں شر کت نہیں کر سکا۔سی این آئی کے مطابق عالمی وبائی بیماری کورنا وائرس کے بڑھتے پھیلائو کے باعث ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون کے بیچ اترا کھنڈ اور گوا میں 12سو سے زائد کشمیری کنبے درماندہ ہو گئے ہیں ۔اترا کھنڈ اور گوا میں درماندہ کشمیری افراد نے سی این آئی کو فون پر بتایا کہ وہ یہاں پر شال بیچنے کے سلسلے میں آئے ہو ئے تھے اور کہا کہ ان کا کا فی پیسہ لوگوں کے پا س پھنسا ہو اہے اور لوگ وہ پیسہ ایک نہیںتو دوسرے بہا نے سے ہڑ پنے پر تلے ہو ئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 24ما رچ کے لئے انہوں نے گھر جا نے کے لئے ہو ائی ٹکٹ نکا لے ہو ئے تھے تا ہم مر کزی سر کا ر نے22ما رچ سے ہی ملک میں لا ک ڈائون کا اعلا ن کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجہ میںوہ اترا کھنڈ اور گوا امیںہی درما ندہ ہو کر رہ گئے اور لا ک ڈائون کے دوران ان کے پا س بچا کھچا پیسہ ختم ہو گیا ہے جس کے نتیجہ میںانہیں گو نا گو ں مشکلا ت سے دو چا ر ہو نا پڑتا ہے ۔ گوا اور اترا کھنڈ میں درماندہ کشمیری کنبوں اور طلبہ نے جموں کشمیر حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی گھر واپسی کیلئے اقدامات اٹھایا جائے تاکہ ان کے مشکلات کا ازالہ ہو سکے ۔ ادھراْترا کھنڈ کے دہرادون علا قے سے فون پربات کر تے ہو ئے تارتھ پورہ کپوارہ کے ایک مز دور نے کہا کہ ان کے علا قے کے کئی مزدور جن میںایک امراض قلب میںمبتلاء خاتون اور دو بزرگ لوگ بھی شامل ہیں اترا کھنڈ میںدرما ندہ ہو کر رہ گئے ہیں ۔( سی این آئی )
Comments are closed.