سرینگر جے کے این ایس: بڈگام کے سویہ بگ علاقے میں پولیس اور مقامی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد12نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے اراضی کو چھڑانے کے دوران پتھراءو کیا،تاہم مقامی لوگوں کے مطابق انتظامیہ اور پولیس کرونا سے پیدہ شدہ نا مساعد صورتحال کا فائدہ اٹھا رہی ہے ۔ جے کے این ایس کے مطابق سویہ بگ بڈگام میں سرکاری اراضی پر مبینہ قبضہ کی مہم کے دوران پولیس اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ایک درجن نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ پولیس ذراءع نے بتایا کہ جمعرات کو بڈگام کے سویہ بگ علاقے میں سرکاری اراضی پر قبضہ کو ہٹانے کیلئے تحصیلدار بڈگام کی قیادت میں ایک تیا;8; گیا تھا،تاکہ وہان پر پولیس اسٹیشن تعمیر کیا جائے جبکہ’’ اراضی کی بحالی کے دوران لوگوں نے حکام کے کام پر اعتراض کیا،جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں ‘‘ ۔ پولیس ذراءع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی نوعیت سے پولیس نے نوٹس لیا اور سنگبازی مین ملوث12نوجوانوں کو حراست میں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان نوجوان سنگبازوں کو مختلف چھاپوں کے بعد حراست میں لیا گیا ۔ تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کی طرف سے شبانہ چھاپوں کے دوران توڑ پھوڑ کا الزام عائد کیا ۔ مقامی لوگوں نے بتایا’’ لوگوں نے راست کے دوران چھاپے ماریں اور املاک کو نقصان پہنچایا،شیشوں کو چکنا چور کیا اور نوجوانوں کو حراست میں لیا‘‘ ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کالج کے قیام کیلئے مقامی لوگوں نے اسی زمین کی پیشکش کی تھی تاہم سرکار نے اس وقت یہ کہہ کر پیشکش کو ٹال دیا تھا،کہ آبی زمین ہے جس پر کالج کی تعمیر ممکن نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈور اسٹڈئم کیلئے بھی علاقے نے اسی زمین کی پیشکش کی تھی،تاہم اس وقت بھی کہا گیا تھا کہ یہ آبی اراضی ہے اور اس پر انڈور اسڈئم تعمیر نہیں ہوسکتا،جس کے بعد انڈور اسٹڈئم کو بڈگام منتقل کیا گیا ۔ مقامی لوگوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اب کیونکر یہ اراضی پولیس اسٹیشن کیلئے موذوں ہے جبکہ ماضی میں یہ اراضی کالج اور اسٹڈئم کیلئے موذوں نہیں تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں اراضی کی نشاندہی کی گئی جب کرونا وائرس کے پھیلاءو کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر نہیں آرہے ہیں ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.