ماہ مبارک قریب مساجد مقفل ، عبادت گاہیں سنسان؛تراویح کی نمازیں باجماعت اد ا نہ ہوں گی ، لوگوں میں بے چینی

سرینگر:ماہ مبارک قریب آنے کے باوجود بھی لاک ڈاون میں کوئی نرمی اور مساجد نمازوں کےلئے نہ کھولے جانے کی وجہ سے لوگوں میں سخت مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے اور لوگو ں میں بے چینی بڑھ رہی ہے سب کی زباں پر ایک ہی سوال ہے کہ کیا ماہ رمضان میں بھی ہم تراویح مساجد میں ادا نہیں کرپائیں گے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق دنیا بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی ہلاکت خیز وائرس نے اپنا جال بچھایا ہے اور آئے روز درجنوں افراد اس وائرس کے شکار ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں میں ڈور اور خوف بڑھتا ہی جارہا ہے ۔ اسی دوران ماہ مبارک قریب آنے کے باوجود بھی وادی میں لاک ڈاون جاری ہے اور مساجد باجماعت نمازوں کےلئے بند ہے جس کے نتیجے میں لوگوں میں مایوسی اور بے چینی بڑھتی جارہی ہے ۔ وادی کشمیر میں مسلم اکثریتی خطہ ہونے کے نتیجے میں ماہ رمضان میں ہر طرف مساجد میں رونق اور چہل پہل ہوتی تھی اور پانچوں نمازوں میں مساجد کچھا کچھ بھری رہتی تھی ۔ تاہم رواں برس عالمی وبائی وائرس کے پھیلاءو کے نتیجے میں پوری دنیا میں مذہبی مقامات پر اجتماعات اور اجتماعی طو ر پر عبادت کرنے پر پابندی لگائی گئی جس کے نتیجے میں مساجد میں بھی نماز یں جماعت اداکرنے سے منع کیا گیا ہے اس دوران سعودی عرب نے بھی اللہ کے گھر کے طواف پر عارضی روک لگائی ہے جبکہ وادی کشمیر میں بھی مساجد مقفل ہے ۔ اس صورتحال کے بیچ ماہ رمضان اب قریب ہے لیکن خداے کے بندے اور توحید پرستوں میں سخت مایوسی ہے کیوں کہ وہ اپنے معبود کو خوش کرنے کےلئے مساجد میں باجماعت تراویح کی نماز اداکرنے سے محروم ہوگے ہیں ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.