سرینگر31 //مارچ//یو پی آئی // 10سالہ لڑکے سمیت وادی کشمیر میں مزید 6افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد جموںوکشمیر میں مجموعی تعداد 55تک پہنچ گئی۔ سراکری ترجمان نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ چھ افراد پچھلے متاثرین کے ہی رابطے تھے۔ انہوںنے کہاکہ جن چھ افراد کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے اُن کے رشتہ داروں اور دوستوں کو فوری طورپر قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق جموںوکشمیر میں کورنا وائرس متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جس وجہ سے لوگ خوف ودہشت کا شکار ہو گئے ہیں۔ نمائندے کے مطابق منگل کے روز وادی کشمیر میں مزید چھ افراد کے کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد جموںوکشمیر میں متاثرین کی تعداد 55تک پہنچ گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ان نئے کیسوں میں دس سالہ عید گاہ کا رہنے والا ایک معصوم لڑکا بھی شامل ہیں۔ نمائندے نے بتایا کہ متاثرین کے رابطوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔ سرکاری ترجمان روہت کنسل نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وادی کشمیر میں مزید چھ افراد کے ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جو نئے کیس سامنے آئے ہیں وہ پُرانے متاثرین کے ہی رابطے ہیں۔ سرکاری ترجمان نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ٹرول ہسٹری چھپانے والوں کے بارے میں فوری طورپر پولیس کو مطلع کریں کیونکہ سوسائٹی کی بھلائی کی خاطر ایسا کرنا ناگزیر بن گیا ہے۔ روہت کنسل کا کہنا تھا کہ مہلک وائرس سے بچاو کی خاطر احتیاط برتنا لازمی ہے اور لوگوں سے اپیل کی جاتی ہیں کہ وہ لاک ڈاون پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے سبھی اضلاع میں غذائی اجناس کا وافر سٹاک گوداموں میں ذخیرہ کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ محکمہ کے اہلکار لوگوں کی دہلیزوں تک غذائی اجناس پہنچا ئیں گے اور اس سلسلے میں باضابط طورپر حکم نامہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ ادھر جے وی سی بمنہ میں 174بستروں پر مشتمل کووڈ اسپتال نے کام کرنا شروع کیا۔جے وی سی اسپتال سرینگر کی خاتون میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر شفا دیوا نے بتایا ” ہم نے جے وی سی کو مخصوص کووڈ اسپتال میں تبدیل کردیا ہے اور یہاں مثبت مریضوں کے علاج و معالجہ کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں“۔ انہوں نے کہا ” ہم نے کورونا وائرس مریضوں کیلئے 174بستروں پر مشتمل خصوصی وارڈ قائم کئے ہیں جن میں 5بستروں پر وینٹی لیٹر لگے ہیں جبکہ 24انتہائی نگہداشت والے بستر بھی مخصوص رکھے گئے ہیں“۔ انہوں نے کہا ” آئیسولیشن وارڈ 145بستروں پر مشتمل ہوگا جہاں کورونا وائرس کے مثبت مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ” یہاں صرف مختلف اسپتالوں سے ریفر کئے گئے مریضوں کو ہی داخل کیا جائیگا“۔ انہوں نے کہا” یہاں کسی بھی مریض کے خون کی تشخیص نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی قرنطینہ وارڈ موجود ہوگا۔ انہوں نے کہا ” انتظامات مکمل کرنے میں چند دنوں کا وقت لگا ہے اور اب انتظامات مکمل ہوگئے ہیں“۔ ادھر سرکاری ترجمان نے بتایا کہ وادی کشمیر میں مزید کئی اسپتالوں کو کوڈ اسپتالوں میں تبدیل کرنے پر غور وغوض ہو رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ متاثرین کی تعداد میں روز بروزاضافہ ہونے کے باعث حکومت کئی اہم سرکاری عمارتوں اور ہوٹلوں میں بھی قرنطینہ سینٹر قائم کرنے پر غور وغوض کر رہی ہیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.