جموںو کشمیر سرکار نے جے اینڈ کے بینک میں 500کروڑ روپے کا سرمایہ لگایا

آر بی آئی کے منشور کے مطابق مراعات پر عمل در آمد ہورہا ہے/ چیئرمین

سرینگر31 //مارچ//یو پی آئی // جموں و کشمیر سرکار نے آج اس خطے میں سب سے بڑے مالی ادارے جموں و کشمیر بینک میں500 کروڑ روپے کا سرمایہ لگاکر اس بینک کی بنیادیں بہت مظبوط کر دی ہیں اور اس طرح بینک کی Basel-IIIضروریات کو بھی پورا کیاہے اور اسکی قرضہ دینے کی سکت کو بھی مزید بہتر بنادیا ہے۔ اس رقم کو سرکار نے پہلے ہی بینک کیلئے مختص رکھا تھا تاکہ اسکی بنیادیں مضبوط اور ٹھوس بنائی جاسکیں۔یو پی آئی کے مطابق سرکاری انتظامیہ خاص کر یونین ٹریٹری کے لفٹنٹ گورنر گریش چندر مرمو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بینک کے چیئرمین و منیجنگ دائریکٹر راجیش کمار چھبر نے کہا کہ سرکار نے اس بر وقت اقدام نے نہ صرف بینک کے بنیادی سرمایہ کو تقویت پہنچی ہے بلکہ بیسل سوئم ضوابط کیلئے درکار اس بینک کے کیپٹل ایڈوکیسی تناسب کو بھی بہتر بنادیا اور اسکی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بھی بڑھایا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ سرکار کا یہ فیصلہ بینک کیلئے اس وقت بہت ضروری تھاجس سے ہم اپنی لینڈنگ پالیسیوں پر بھی نظر ثانی کرسکتے ہیں خاص کر ہاو¿سنگ ، ایجوکیشن، سرکاری سپانسرڈ اسکیمیں اور زرعی شعبوں میں ہم مزید قرضوں کی فراہمی میں مزید فراخدلی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ سرکاری معاونت کا استقبال کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ چونکہ سرکار اس بینک کی سب سے بڑی تعلق دار ہے، اُسے ہر وقت جموں وکشمیر بینک کی اچھی صحت کا خیال رہتا ہے جسکا تازہ ثبوت 500کروڑ روپے کا یہ کیپٹل انفیوجن ہے جس سے اس بینک کی ترقی اور وسعت میں اضا فہ ہوگا اور ساتھ ساتھ دیگر تعلق داروں کے اعتماد کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ دریں اثناءملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر جموں وکشمیر بینک نے عوام کو راحت و آسائش پہنچانے کی غرض سے حالیہ دنوں میں کئی اقدامات اُٹھائے ہیں جن میں تمام مدتی قرضوں (ٹرم لونز) پر تین مہینوں کیلئے قسطوں کو موخر کرنے کا فیصلہ اور ورکنگ کپیٹل میں تین مہینوں کیلئے واجب الا دا سود میں تاخیر شامل ہیں۔اسکے علاوہ آر بی آئی کی ہدایات پر قرضوں کے شرح سود میں بھی 0.75فی صدپوائنٹ کمی کر دی گئی ہے۔ان اطلاعات کہ بینک قرضوں پر سود چارج کر رہا ہے اور ماہانہ قسطیں کٹ رہی ہیں ، چیئرمین نے کہا کہ ہم مرکزی بینک کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں اور مارچ، اپریل اور مئی2020 مہینوں کیلئے کوئی قسط نہیں کاٹی جارہی ہے اور اگران مہینوں سے قبل کوئی قسط بقایا ہوگی وہ ضروری ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ ہم نے ڈیبٹ کارڈ، NEFT/ RTGSاور minimum balanceچارجز اپنے تمام گاہکوں کیلئے معاف کر دئے ہیں اور سماجی طور ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے معزز گاہکوں کیلئے ہر ممکن راحت پہنچائیں۔

Comments are closed.