لاک ڈائون کے 13ویں د ن وادی میں پابندیاں مزید سخت

لوگوں کی نقل وحمل پر مکمل پابندی، سڑکیں سنسان اور بازار ویران

کورنا وائرس کے مزید کیس مثبت آنے کے بعد 20دیہات ریڈ زون قرار

سرینگر/31مارچ: کوروناوائرس کو پھیلنے کو روکنے کیلئے مرکزی سرکار کی جانب سے جاری لاک ڈاون کا آج 13دن گزرا جس دوران وادی کشمیر میں بھی معمولات زندگی درہم برہم رہی جبکہ انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاون کو مزید سخت کرنے کے اقدامات اُٹھائے گئے تاکہ تیزی سے پھیلنے والے وائرس پر کی زنجیر کو توڑا جاسکے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق قہر انگیزعالمی وبا کورونا وائرس سے متاثرین و مہلوکین کی تعداد میں ہورہے ہوش ربا اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ 13 دنوں سے جاری لاک ڈاؤن ہر گذرتے دن کے ساتھ سخت سے سخت تر ہورہا ہے وہیں لوگوں میں بھی خوف وتشویش کی لہر دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے۔وادی کشمیر میں منگل کے روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہتے ہوئے ہر سو ہو کا عالم رہا جس دوران آج تیرہویں روز بھی سڑکیں سنسان اور بازار ویران دکھائے دئے جبکہ سڑکوں پر فورسز اور پولیس نے جگہ جگہ خار دار تاریں اور بریکیٹر لگارکھے اور کسی بھی شخص کو چلنے پھرنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی تاہم کہیں کہیں پر اکا دکا اشخاص پیدل چلتے نظر آئے ۔ مکمل لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لئے جہاں سڑکوں اور گلی کوچوں میں کرفیو جیسی سخت پابندیاں عائد رہیں وہیں متعدد علاقوں کو ‘ریڈ زون’ قرار دیکر سیل کیا گیا ہے جبکہ آج بھی صوبائی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے گھروں میں رہ کر اپنے اہل و عیال اور دوسرے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھیں ۔ یاد رہے کہ آج بھی وادی کشمیر میں کئی افراد کے ٹسٹ مثبت آئے ہیں اور یہ وائرس وادی میں بھی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں بھی سخت خوف وہ دہشت پھیل رہا ہے اور لوگ اب خود ہی اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

Comments are closed.