کورنا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ، لوگوں میں فکر و تشویش کی لہر

وادی کشمیر میں چار جبکہ جموں میں مزید تین مریضوں کے ٹیسٹ مثبت ، تعداد 45تک جا پہنچی

لاک ڈائون کے باعث وادی کشمیر میں مسلسل 12ویں روز بھی آبادی گھروں میں محصور ، ہر سو ہو کا عالم

سرینگر/30مارچ// مہلک وبائی بیماری کورنا وائرس کے وادی کشمیر میںبڑھتے پھیلائو کے بیچ سوموار کو جموں کشمیر میں مزید 7افراد کے ٹیسٹ کورنا وائرس کیلئے مثبت آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 45تک پہنچ گئی ہے۔ اسی دوران کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کے اعلان کے چلتے وادی کشمیر میں 12ویں روز بھی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ لچوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب رہی۔جس کے باعث ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ ادھر انتظامیہ نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی ہے کہ کورنا وائرس کے روکتھام کیلئے گھروں میں رہنے کو ہی ترجیح دی جائے اور غیر ضروری طور گھروں سے باہر نہ نکلیں جبکہ پابندیاں بھی سخت کر دی گئی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کورنا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ دھر جموں وکشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس سے پیش آنے والی اموات اور متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے چلتے جاری لاک ڈائون غیر اعلانیہ کرفیو کی شکل اختیار کرچکا ہے۔جبکہ متاثرین میں اضافہ کی وجہ سے لوگوں میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا ہے تاہم صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر لوگ بھی اپنے گھروں تک ہی محدود رہ کر رضاکارانہ طور پر سول کرفیو’ نافذ کرچکے ہیں۔سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر جہاں کورونا وائرس کے مہلوکین اور متاثرین کی تعداد بڑھتی ہی چلی جارہی ہے، میں سوموارکو مسلسل 12ویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہا۔اس دوران جموں کشمیر میں آج مزید ساتھ افراد کے ٹسٹ مثبت آئے ہیں جن میں سے 3 جموں میں اور پانچ کشمیر میں ہیں 2سرینگر سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 2مریض شوپیان ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔اس طرح سے یوٹی جموں کشمیر میں اب تک 45معاملے سامنے آئے جن میں سے 35وادی کشمیر کے ہیں اور 10جموں کے ہیں ۔جبکہ اب تک کشمیر میں دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔دریں اثناء کشمیر میں کوروناوائرس کے کیسوں میں مسلسل اضافہ کے ساتھ ہی لوگوں میں سخت خوف و دہشت پھیل گیا ہے اور لوگ سخت فکر وتش میں مبتلاء ہوچکے ہیں ۔ کورونائرس کے کیسوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے آج وادی کشمیرمیں بندشیں مزید سخت کی گئی ہیں۔ادھر کورنا وائرس سے از جاں ہونے والے شہری کو آبائی علاقے میں کم قلیل لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا ۔ اسی دوران دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظرلاک ڈائون اعلان کے بعد سوموار کو مسلسل وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں بدھ کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔سوموارکی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور جو بھی غیر ضروری طور گھروں سے باہر نکلتے ہیں ان کے خلاف کیس درج کر لیا جاتا ہے جبکہ گاڑیاں بھی ضبط کی جاتی ہے ۔

Comments are closed.