میڈیکل سٹاف کو کوروناوائرس سے بہت زیادہ خطرہ درپیش: ڈاک
اگر طبی عملہ ہی بیمار پڑاتو یہ انسانی جانوں کے زیاںکا زیادہ موجب بنے گا
سرینگر/30مارچ: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ طبی عملہ جن میں ڈاکٹر، نرس پیرامیڈیکل سٹاف شامل ہے دیگر لوگوںسے زیادہ کوروناوائرس کے نزدیک ہونے سے زیادہ خطرے میں ہے ۔ اس لئے طبی عملہ کو بہتر سے بہتر حفاظتی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے اور اس لئے بہتر سازوسامان ہونا بھی ضرور ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوروناوائرس سے سب سے زیادہ خطرہ طبی عملہ کو ہے اور یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ پیرامیڈیکل سٹاف بہت زیادہ متاثر ہورہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اٹلی میں اب تک 41ہیلتھ کیر ورکر اس وبائی وائرس سے فوت ہوچکے ہیں جبکہ 5000سے زائد طبی عملہ جن میں ڈاکٹر، نرس، ٹیکنشن اور ایمبولنس سٹاف کے علاوہ دیگر ملازمین اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں ۔ چین میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 3400طبی عملہ سے وابستہ افراد وائرس کے شکار ہوچکے ہیں جن میں قریب 22افراد فوت ہوچکے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ یہ پتہ نہیں چلتا کہ دیگر مریضوں کے بنسبت طبی عملہ زیادہ بیمار کیوں ہورہا ہے شائد اس لئے کیوں کہ عملہ وائرس سے متاثرہ افراد کے زیادہ قریب رہتے ہیں اور وہ اس وائرس کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ میڈیکل سٹاف کو اس وائرس سے زیادہ خطرہ رہتا ہے خاص کر آئی سی یو سے وابستہ سٹاف بہت جلد اس وائیرس کے شکار ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر طبی عملہ ہی بیمار ہوجائے تو اس سے وائیرس میں مبتلاء مریضوں کی زیادہ موت ہے اور یہ انسانی جانوں کا زیادہ موجب بن سکتا ہے اسلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بہتر حفاظتی آلات اور سازوسامان ہونے چاہئے۔ میڈیکل سٹاف کو محفوظ رہنا چاہئے کیوں کہ اگر وہ زیادہ متاثرہ ہوجائیں گے تو اور زیادہ تباہی ہوسکی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو سٹاف کووڈ 19کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں ان کو زیادہ سے زیادہ بہتر حفاظتی سامان مہیا کیا جائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ عملہ کو اپنا زیادہ دھیان رکھنا ہوگا تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں ۔
Comments are closed.