امریکا کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا
چین اٹلی اور سپین کو پیچھے چھوڑ دیا، یونیاٹیڈ کنگڈم کے وزیر اعظم بھی متاثر
سرینگر/27مارچ/: یونائٹیڈ کنگڈم کے وزیر اعظم بورس جان سن کا ٹسٹ بھی مثبت آیا ہے جبکہ امریکا کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا۔ چین اور اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دنیا میں سب سے زیادہ نئے مریض امریکا میں سامنے آئے جن کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق کوروناوائرس تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے اور بلا امتیاز امیر و غریب ریا اور حکمران یہ سب کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے ۔یوناٹیڈ کنگڈم کے وزیر اعظم بورس جان سن کا ٹسٹ بھی مثب آیا ہے جبکہ امریکہ دنیا بھر میں اب وائرس متاثرہ ممالک میں اول نمبر پر ہے ۔ امریکا میں کورونا متاثرین کی تعداد 83 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 12 سو سے زائد مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔کورونا وائرس کی خوفناک داستان میں مزید دردناک صفحات کا اضافہ ہو گیا۔ اٹلی، اسپین اور ایران کے بعد فرانس اور امریکا کے حالات بھی بگڑنے لگے۔عالمی وبا کا مسکن بدلا تو ہوا نے بھی رخ بدل لیا۔ چین نے تمام غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ اور بیرون ممالک سے چین آنے والے افراد میں کورونا کی تشخیص کے باعث یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔اٹلی میں مجموعی ہلاکتیں 8 ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد 80 ہزار سے زیادہ ہے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسپین میں 700 سے زائد کورونا متاثرین ہلاک ہو گئے جو اب تک رپورٹ ہونے والی سب سے زیادہ یومیہ ہلاکتیں ہیں۔ اسپین میں مجموعی ہلاکتیں 4300 سے تجاوز کر چکی ہیں۔ زیر علاج مریضوں کی تعداد 57 ہزار سے زائد ہے اور 7 ہزار مریض صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔سی این آئی کے مطابق ایران میں موذی وبا کے مزید 157 مریض دم توڑ گئے۔ ایران میں مجموعی طور پر 2 ہزار 234 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ زیرعلاج مریضوں کی تعداد 16 ہزار715 ہے اور ساڑھے 10 ہزار مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔فرانس، برطانیہ، بیلجیم، سوئٹزرلینڈ، جرمنی، ملائیشیا، انڈونیشیا، سعودی عرب اور عراق سمیت متعدد ممالک میں مزید مریض عالمی وبا کی بھینٹ چڑھ گئے جبکہ قازقستان، آرمینیا اور چینل آئی لینڈز میں پہلی پہلی اموات کی تصدیق ہو چکی ہے
Comments are closed.