کووڈ 19سے لڑائی ،عوامی اجتماعات؛ ہزاروں شادیاں منسوخ اور تعزیتی مجالس معطل
سرینگر/25مارچ: کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر وادی کشمیر میں عوامی اور دینی اجتماعات پہلے ہی معطل کئے گئے ہیں جبکہ تعزیتی مجالس کے ساتھ ساتھ شادی بیاہ کی تقریبات بھی منسوخ کی جارہی ہیں اور اب تک سینکڑوں شادی کی تقریبات اور درجنوں تعزیتی مجالس کو معطل یا مختصر کیاگیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق دنیا میں ہر سو خوف و دہشت پیدا کرنے والے وبا کورونا وائرس کے پیش نظر وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف تمام تر مذہبی و سماجی اجتماعات و تقریبات معطل ہیں وہیں ہزاروں کی تعداد میں شادیاں منسوخ ہوئی ہیں اور تعزیتی مجالس بھی معطل کی جارہی ہیں۔ایک اندازے کے مطابق وادی میں ماہ رمضان سے قبل قریب 25 ہزار شادیاں طے تھیں لیکن ان میں سے بیشتر شادیوں کی تقریبات کو منسوخ کیا جارہا ہے اب اگر کچھ شادیاں انجام پذیر ہوئی تو وہ انتہائی سادگی سے انجام دی گئیں۔وادی میں انتہائی خراب حالات میں بھی کسی کے انتقال پر تعزیتی مجلس کا انعقاد کیا جاتا تھا لیکن کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر پہلی بار تعزیتی مجالس کو بھی معطل کیا جارہا ہے اور سوگوار کنبہ اپنے اعزا و اقارب اور دوست و احباب کو اپنے ہی گھروں میں مرحوم یا مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کرنے کی استدعا کرتے ہیں۔واضح رہے کہ کوروناوائرس کے پھیلنے سے روکنے کی لڑائی سماجی دوری ہی ایک موثر طریقہ ہے جس پر عمل کرکے ہی اس مہلک وائرس سے نجات پائی جاسکتی ہے۔(سی این آئی )
Comments are closed.