شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں برقرار ، ڈرون سے نگرانی کی گی
سرینگر/23مارچ: کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کے اعلان کے چلتے وادی کشمیر میں سوموار کو مسلسل پانچویں روز بھی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ لچوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب رہی۔جس کے باعث ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ اسی دوران عوامی نقل و حمل پر نظر گزر رکھنے کیلئے سرینگر میں ڈرون سے نگرانی کی گئی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظرلاک ڈائون اعلان کے بعد سوموار کو مسلسل وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔ خیال رہے کہ اتوار کی شام مرکزی کابینہ میٹنگ میں اعلان کیا گیا تھا کہ جن اضلاع میں کورنا وائرس کے کیس مثبت آئے ہیں ان میں 31مارچ تک مکمل لاک ڈائون رہے گا تاہم اس دوران ضروری خدمات پر کوئی پابندی عائد نہیں رہے گی ۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سوموار کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔ سوموار کی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلا سے روکنے کے لییصوبائی انتظامیہ نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وادی کشمیر میں بندشوں کا نفاذ 31مارچ تک جاری رہے گا ۔ان ہی اقدامات پر عمل پیرا ہوکر شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔ ادھر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے تھرمل صلاحیت پر مبنی ڈرون کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس وجئے کمار نے کہا ہے کہ چونکہ انتظامیہ نے پہلے ہی لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے اور ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ باہر نہ آئیں۔
Comments are closed.