وائرس میں مبتلاء افراد بیماری کو چھپانے کے نتیجے میں جاسکتے ہیں جیل

لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا اور رجرمانے کا سامنا کرنے پڑے گا

سرینگر/23مارچ: لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اب سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جبکہ کورناوائرس کی نشانیاں ظاہر ہونے پر اس کو چھپانے اور بیرون ملک سفری ہسٹری پر پردہ ڈالنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کے خلاف جاری جنگ میں بطور ہتھیاراستعمال ہونے والے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اب کارروائی ہوگی ۔ مرکزی وزارت قانون کے مطابق 1897کے وباء ایکٹ کے تحت ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے گا اس وباء کے خلاف کئے جارہے اقدامات پر عمل نہیں کرے گا کیوں کہ اس سے ایک تو خلاف ورزی کے مرتکب افراد اپنی زندگی خطرے میں ڈال دیتے ہیں دوسرا اس سے ملک اور قوم کو بھی بڑی حد تک تباہی کا سامنا کرنے پڑے گا اس لئے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے افرادکے خلاف بھی کارروائی ہوگی جو کوروناوائرس میں مبتلاء ہونے کے بعد اس بیماری کو چھپائیں گے یا ایسے افراد جو بیرون ملک واپس آکر اپنی سفری ہسٹری کو چھپانے کے مرتکب ہوں گے۔ ایسے افرادکے خلاف 1897کے وبائی ایکٹ کے تحت 6ماہ کی قید اور ایک ہزار روپے تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے ۔ مذکورہ ایکٹ 1897میںبرطانیہ حکمرانوںنے رائج کیا تھا جب بھارت میں وبائی بیماری پھوٹ پڑی تھی اور لوگوں کو اس سے بچنے کیلئے گھروں کے اندر رہنے کی ہدایات کی گئی تھیں۔ یاد رہے کہ عالمی وبائی وائرس کووڈ 19سے اب تک 15ہزار کے قریب افراد فوت ہوچکے ہیں جبکہ 1لاکھ پچاس ہزار کے قریب افراد اس وائرس میں مبتلاء پائے گئے ہیں جبکہ اڈھائی لاکھ سے بھی زائد افراد اس وقت دنیا کے مختلف حصوںمیں طبی نگہداشت میں رکھے گئے ہیں جن پر شبہ ہے کہ وہ اس وائرس میں مبتلاء ہوسکتے ہیں۔ اس مہلک وائرس سے نمٹنے کیلئے دنیا بھر میں 117کے قریب ممالک نے لاک ڈاون کیا ہے جبکہ بھار ت میں بھی 31مارچ تک لاک ڈاو ن ہے جس کے چلتے ریل سروس، ہوائی سروس ، مسافر گاڑیاں بند ہے جبکہ شاپنگ مال، اور دیگر جگہوں پر جہاں پر لوگوں کی زیادہ آواجاہی ہوتی ہے کو بھی بند کردیا گیا ہے ۔ ( سی این آئی )

Comments are closed.