فاروق عبداللہ کی رہائی خوش آئیند دیگر لیڈران کی نظربندوںکو بھی رہا کیا جاناچاہئے / پی چدمبرم
جموں کشمیر میں اب سیاسی عمل شروع کیا جاناچاہئےکانگریس لیڈر
سرینگر/15مارچ/: کانگریس کے سینئر مرکزی لیڈر اور سابق وزیرخزانہ پی چدمبر م نے نیشنل کانفرنس نے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی خوش آئیند قراردیتے ہوئے مرکزی سرکار کی سخت نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکارنے لیڈران کو کس جرم میں گرفتار کیا تھا اور اب کس بناء پر چھوڑا ہے یہ سوالات ہر ایک ہندوستانی کے ذہن میں ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ یہاں آزادی کے ساتھ بولنے کا حق ہر ایک شہری کو آئین فراہم کرتا ہے تاہم جموںکشمیر کے لیڈران کی گرفتار نے ثابت کردیا کہ ان سے ان کا یہ حق چھین لیا گیا چدمبرم نے کہا کہ مرکزی سرکار کو چاہئے کہ جموں کشمیر میںکے تمام سیاسی لیڈران کی نظربندی ختم کرکے وہاںسیاسی عمل شروع کرنا چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انڈین نیشنل کانگریس کے سینر لیڈر اور سابق وزیرخزانہ پی چدمبرم نے نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی ککو خوش آئیند قراردیتے ہوئے کہا کہ اب سرکارکو تمام سیاسی لیڈران بشمول عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی رہا کرنا چاہئے اور جموں کشمیر میں جلد سیاسی عمل بحال کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے چاہئے ۔ چدمبرم نے نئی دلی میں منعقدہ ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کوقید خانوں میں ڈالنے سے کسی کی آواز دبائی نہیں جاسکتی ۔ چدمبرم نے کہا کہ بھارتی آئین تمام لوگوں کو آزادی کے ساتھ اپنی بات کہنے کا پورا حق دیتا ہے تاہم جموں کشمیر میں مین سٹریم لیڈران سے یہ حق چھینا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی صحت ناسازگار ہونے اور جموں کشمیر میں سخت سردی ہونے کے باوجود بھی انہیں نظر بند رکھا گیا یہ ان کے ساتھ سخت زیادتی تھی ۔ چدمبرم نے مرکزی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 5اگست کے بعد جو ایسے لیڈرو ں کو بھی سرکار نے پابند سلاسل بنادیا جو ہندوستان کے خیرخواہ ہیں اور ہمیں اپنے دوستوں اور ہمدردوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنا چاہئے ۔
Comments are closed.