جموں کشمیر میں جماعت اسلامی کی وساطت سے ملٹنسی کیلئے فنڈ مہیا کرتا تھا پاکستان /ستیہ پال ملک

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرے پاکستانی کی کارستانی

سرینگر/14مارچ: گوا کے گونر ستیہ پال ملک نے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوںنے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو مختلف سرکاری محکموں میں جگہ دی جبکہ جماعت اسلامی پاکستان کی وساطت سے جموں کشمیر میں علیٰحدگی پسند ی اور جنگجوئیت کو بڑھانے میں اول دستہ کا رول اداکرتی آئی ہے جس کے بعد ہم نے اس جماعت پر مکمل طور پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ۔ اس دوران انہوںنے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر بھی وادی میں حالات کو بگاڑنے کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک بھر میں ہورہے احتجاج کو پاکستان کی کارستانی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جس طرح کشمیر میں حالات بگاڑنے کیلئے فنڈس مہیاکرتا ہے اسی طرح این پی آر کے خلاف احتجاج کی فنڈنگ کررہا ہے ۔ گوا کے گورنر ستیہ پال ملک نے ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ جموں کشمیر میں ملٹنسی کو بڑھانے کیلئے پاکستان فنڈنگ کررہا ہے اور اس کیلئے جموں کشمیر میں جماعت اسلامی رول اداکررہی تھی جس پر ہم نے پابندی لگائی تھی ۔ ای ٹی وی اردو میں نشر رپورٹ میں انہوںنے کہا کہ میں نے مرکز کو کہا تھا کہ اگر ہمیں ملٹنسی کو ختم کرنا ہے تو پہلے ہمیں جماعت اسلامی کو ختم کرنا ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ پی ڈی پی بھی وادی کے حالات بگاڑنے میں کافی حد تک ذمہ دار ہے ۔ گوا کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے جماعت اسلامی کے افراد کو مختلف سرکاری محکموں میں جگہ فراہم کی ۔ گورنر نے کہا کہ اسی طرح سی این آر اور سی اے اے کے خلاف ہورہے احتجاجی مظاہروں کی فنڈنگ بھی پاکستان کی جانب سے کی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہا دلی تشدد کیلئے بھی پاکستان کا ہی ہاتھ ہوسکتا ہے کیوں کہ این پی آر کے خلاف پاکستان بڑے پیمانے پر دھنگے کرانا چاہتا تھا تاہم اس کو ناکام بنایا گیا ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.