جموں وکشمیریونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم؛لیفٹیننٹ گورنر کو کشمیر اور جموں یونیورسٹیز کا چانسلرمقرر کیا گیا

سرینگر/12مارچ/کے این ٹی // جموں و کشمیر یو ٹی انتظامیہ نے سات ماہ کے بعد کشمیر اور جموں یونیورسٹیز ایکٹ1969 میں ترمیم کرکے لیفٹیننٹ گورنر کو کشمیر اور جموں یونیورسٹیز کا چانسلر بنا دیا ہے۔ قبل ازیں ان دونوں یونیورسٹیز کے چانسلر گورنر ہوا کرتے تھے۔کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق گزشتہ سات ماہ سے ان دو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے دفتری اموار کے علاوہ دیگر کام کاج کا عمل ٹھپ پڑا تھا۔ تاہم انتطامیہ نے سات ماہ کے بعد قانونی ترامیم کرکے یہ تعطل ختم کردیا۔یاد رہے کہ پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ370 کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتطام 2 علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد کئی قانونی تبدیلیاں ہوئی اور مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے مطابق جموں اور کشمیر میں نئی قانونی تشکیل دی گئی۔جموں و کشمیر کے سیول سیکرٹریٹ کے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ نے اس ترامیم کے متعلق ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ ایکٹ کو جموں اینڈ کشمیر یونیورسٹیز (ریمویول آف ڈیفیکلٹیز) آرڈر 2020 سے جانا جائے گا اور گورنر کے نام کی جگہ لیفٹینٹ گورنر تحریر کیا گیا ہے۔تاہم انتطامیہ نے محض جموں اور کشمیر یونیورسٹیز کے متعلق ترمیم کی ہے، لیکن دیگر سات یونیورسٹیز بشمول کلسٹر یونیورسٹی آف سرینگر ، کلسٹر یونیورسٹی آف جموں، شیر کشمیر یونیورسٹی آف ساینسز اینڈ ٹیکنالوجی سرینگر اینڈ جموں، اسلامک یونیورسٹی آف ساینس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ، باب غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری اور شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے لیے ابھی حکومت نے کوئی ترامیم یا حکمنامہ اجراء نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے ان اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انتظامی امور سے جڑے کئی معاملات زیرالتوا ہیں۔

Comments are closed.