رہائی کے بعد پی ڈی پی کے رہنما عبدالقیوم وانی نے سیاست کو خیربادکہہ دیا

دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنا اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنا غیر قانونی /وانی

سرینگر /12مارچ: جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما عبدالقیوم وانی نے دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے کر احتجاجاسیاست کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عبدالقیوم وانی نے رہائی کے بعد پریس ریلیز جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنا اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنا غیر قانونی ہے اور وہ احتجاجا سیاست کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اقتدار اختیارات اور دولت کمانے کے لیے سیاست کو نہیں چنا تھا، بلکہ میں پارلیمانی انتخابات میں اس لیے حصہ لیا تھا تاکہ میں وہاں جا کر جموں و کشمیر کے عوام کے جذبات اور احساسات کی آواز بن کر ان کی نمائندگی کرسکوں۔ عبدالقیوم وانی نے کہا’میں نے سیاست میں اس لیے قدم رکھا تھا تاکہ میں جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن، سیاسی و آئینی اختیارات کا دفاع کروں۔انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام مین اسٹریم سیاسی رہنماوں، حریت و مذہبی رہنماں، وکلا اور تاجر رہنماوں کے ساتھ ساتھ زیر حراست نوجوانوں کو رہا کیا جائے اور غیر مشروط بات چیت کا سلسلہ شرو کیا جائے، جس سے امن و امان ہی نہیں بلکہ تمام پیچیدہ سیاسی و انسانی مسائل کا حل بھی ممکن ہو۔واضح رہے کہ ٹریڈ یونین لیڈ ر عبدالقیوم وانی جموں کشمیر ٹیچرس فورم کے چیرمین ہونے کے ساتھ ساتھ ملازمین کے مشترکہ پلیٹ فارم جے سی سی کے بھی چیرمین رہ چکے ہیں انہوںنے نوکری سے سبکدوشی کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور پی ڈی پی کی ٹکٹ پر ہی شمالی کشمیر میں پارلیمانی نشست کے انتخابات میں حصہ لیا تاہم ان کے مدمقابل نیشنل کانفرنس کے لیڈر محمد اکبر لون نے پارلیمانی انتخابات میں جیت درج کرلی ۔ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد پانچ اگست کو ہی موصوف کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.