مرکزی سرکار ایران میں پھنسے کشمیری طالب علموں اور دیگر شہریوں کو واپس لانے کیلئے کوشاں / ایس جے شنکر

کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ، تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے

سرینگر /11مارچ: مرکزی سرکار ایران میں پھنسے 1400شہریوں جن میں زیادہ تر جموں کشمیر اور لداخ کے طالب علم ہے کو واپس لانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں ہوئی ہے کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہماری سرکار ایران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس معاملے میںکسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق راجیہ سبھا کے سامنے پیش کردہ ایک بیان میں ، وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ایران میں مقیم 6000 ہندوستانی شہریوں میں سے 1،100 زائرین تھے جن میں بنیادی طور پر لداخ ، جموں اور کشمیر کے رہائشی تھے۔ کشمیر اور مہاراشٹرا اور 300 طلباء زیادہ تر جموں و امپا کے تھے جبکہ اس کے علاوہ کیرالہ کے ماہگیر بھی وہاں موجود ہے ۔ جے شنکر نے کہا کہ تہران میں ہندوستانی سفارتخانہ اور بندر عباس اور زاہدان میں قونصل خانے فوری طور پر ایران میں موجود ہندوستانی شہریوں سے ان کی فلاح و بہبود کا پتہ لگانے کے لئے پہنچ گئے اور ان سے مستقل رابطے میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ "ابتدائی توجہ حجاج کرام کی زیارت پر ہے۔ ان میں سے بیشتر قم میں ہیں ، جہاں کورونا وائرس کے واقعات مستحکم ہیں۔ ان کی عمر اور ان کی رہائش کی نوعیت بے نقاب ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔ چونکہ اس وقت ان کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جارہی ہے ، اب ہم اس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایران میں پھنسے افراد اور طالب علموں کو واپس لانے کیلئے اقدامات جاری ہے اور مرکزی سرکار ہر ممکن اقدامات اٹھانے کو تیار ہے تاکہ ایران میں پھنسے کشمیریوں کو اپس بھارت صیح سلامت پہنچایا جائے ۔

Comments are closed.