سرینگر/09مارچ/سی این آئی// پہاڑی ضلع شوپیان کے خواجہ پورہ ریبن امام صاحب علاقے میں فورسز اور جنگجوئو ں کے مابین مسلح تصادم آرائی کے دوران عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ دو مقامی جنگجو جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک رہائشی مکان کو بھی نقصان پہنچ گیا۔ پولیس نے جھڑپ میں دو مقامی جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا دونوں جاں بحق جنگجو مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھے ۔ اسی دوران مکمل ہڑتال کے باوجود ایک کے بعد ایک نماز جنازوں کی ادائیگی کے بعد دومقامی جنگجوکو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آبائی علاقوں میں اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کے بیچ آبائی علاقوںمیں سپرد خاک کیا گیا جبکہ تجہیز و تکفین میں لوگوں کی بھاری تعداد نے شرکت کی ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شوپیان کے خواجہ پورہ ریبن امام صاحب علاقے میں دو جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز ، سی آر پی ایف اور ایس او جی شوپیان نے سوموار کی صبح علاقے کومحاصرے میں لیا۔اور وہاں جنگجو مخالف آپرین شروع کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ تلاشی آپریشن کے دوران فورسز نے علاقے کا محاصرہ وسیع کیا اور گھر گھر تلاشی عمل شروع کی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں اُس گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب عبد الصمد نامی شہری کے رہائشی مکان میں محصور جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس دوران فورسز نے مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تاہم وہ بضد رہے جس دوران طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے رہائشی مکان پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں مکان زمین بوس ہو گیا ہے اور فوج نے مکان کے ملبے سے 2مقامی جنگجو جن کی شناخت شبیر احمد ملک ساکنہ ٹنگڈو کولگام اور عامر احمد ڈار ساکنہ ونڈونہ ملہورہ شوپیان کے بطور ہوئی ۔ دونوں مہلوک جنگجو ئوں کے قبضے سے بھاری مقداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا ہے ۔دونوں مہلوک جنگجوکا تعلق عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے بتایا جاتا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جھڑپ میں مکان کو نقصان پہنچ گیا۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے سوموار کی صبح خواجہ پورہ ریبن امام صاحب علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران علاقے میں موجود جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ حفاظتی عملے نے بھی جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں دو جنگجوئوں ہلاک ہوئے ۔پولیس ترجمان کے مطابق دونوں جنگجوپولیس وفورسز پر حملوں ، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں پیش پیش تھے۔جھڑپ کی جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ عوام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔لوگوں سے گذارش کی جاتی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے۔اسی دوران جھڑپ میں دو مقامی جنگجو کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیلتے ہی شوپیان اور کولگام کے بیشتر علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز ہوگئے اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی۔اسی دوران ایک کے بعد ایک نماز جنازوں کی ادائیگی اور مکمل ہڑتال کے بیچ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے دونوں مقامی جنگجوئوں کو اسلام وآزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں اور مکمل ہڑتال کے بیچ اپنے آبائی علاقوں میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیااور نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.