عدالتی احکامات کے باوجود بھی گلمرگ شاہراہ پر موجود63 کنال کاہچرائی کی غیرقانو نی سیل
سرینگر /9 مارچ/کے این ٹی// گلمرگ شاہراہ پر دھوبی ون ٹنگمر گ میں موجود63 کنال اراضی پر مشتمل کاہچرائی کی غیرقانو نی سیل کے نام پر زمین دلال اور اٹار نی ہولڈر کروڑ پتی بن چکے ہیں ۔ جعلی دستاویزا ت اور ایک ہی زمین پلاٹ کا انتقال کئی ناموں پر کرواکر آ ج تک درجنوں لو گوں کو لوٹا گیا ہے حا لانکہ ریاستی کرائم برانچ نے سال 2018 کے دوران اس ضمن میں ایک کیس درج کرکے غیر قانونی سیل کر نے والوں 2 اٹارنی ہولڈروں کو جیل بھیجا تھاجبکہ عدالت نے اس ارضی کی خریدو فروخت پر روک لگاتے ہوئے باضا بط ایک سٹی آرڈر جار ی کیا ہے۔ دھوبی ون ٹنگمر گ کے مقام پر63 کنال مرلہ سرکاری وآ بی اول ارضی زیر خسر نمبرات540, 541,5443,6323,5446,5448,5449,5491اور5453 وغیر ہ موجو د تھی۔ معلوم ہواہے کہ 1971 تک اس ارضی کی کاشتکاری برزلہ سرینگر محمد نجیب گونی کررہا تھا۔ بعد میں اس نے ارضی کی دیکھ ریکھ کیلئے پائور آ ف اٹارنی دھوبی ون علاقہ کے کئی افراد کے حق میں تفویض کی ۔ سال1989 سے وادی میں شروع ہوئے نامساعد حالات کا ناجائز فائد اٹھا کر ان اٹا رنی ہولڈروںنے اس ارضی کی پلاٹ بند ی کر کے ایک بڑ ے لینڈ ما فیا کے کاندھوں پر سادہ لوح لوگوںکو لوٹنا شروع کر دیا ہے حالا نکہ ان کے پاس کوئی تصدیق شدہ دستا ویزات نہیں ہیں اور نہ ہی آ ج تک وہ زمین خرید نے والے افرادکو مالکان حقوق دے سکے ہیں۔ اس کام میں محکمہ مال کا ایک سا بق پٹواری اور کچھ اہلکار و آ فیسر بھی شامل ہیں ۔ اس ارضی کی غیر قانی خرید وفروخت کے سبب وہاں سرگرم زمین دلال اور اٹار نی ہولڈر کروڑ پتی بن چکے ہیں ۔ خیال رہے کہ سال 2018 میںجب یہ معاملہ ریاستی کرائم برانچ کی نوٹس میں لا یا گیا تو انہوںنے اس اراضی کے ایک حصے جو 25 کنال ارضی پر مشتمل تھی کی بند بانٹ کے سلسلے میں ان زمین دلالو ں کے خلاف ایک ایف آ ئی آر زیر نمبر28/2018 تحت سکشن420اور447اے کے تحت 2 اٹارنی ہو لڈروں گرفتار کرکے انہیںسنٹر ل جیل بھیجا تھا جبکہ اس کیس کی تحقیقات کرائم برانچ میں زیر سماعت ہے جبکہ بارہمولہ منصف کورٹ نے اس اراضی سے متعلق باضابط ایک سٹی آ رڈر جاری کیا جس پر زمین کی سیل پر مکمل پا بند ی عا ئد کی گئی ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق گذ شتہ سال5 اگست کے بعداب یہ زمین دلال ایک مرتبہ پھر سر گرم ہوگئے ہیں اور اب وہ اس کی غیر قانونی سیل کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق زمین دلالوں نے ایک ہی زمین پلاٹ کا انتقال کئی ناموں پر کرو اکر درجنوں لوگوں کو لوٹ چکے ہیں ۔ ایک شہر ی نے بتایا کہ جب میں نے اپنی بیوی کے زیورات بیچ کر یہاںکچھ مرلہ زمین ڈیلر وںسے خرید نے کے بعدجب میں نے اپنا زمین پر قبضہ کرنا چاہا تو مجھے معلوم ہواہے کہ زمین دلالوں نے پہلے ہی اس زمین پلاٹ کا سودا کسی اور سے بھی کیا تھا اور یوں میں نہ گھرکا اور نہ گھاٹ کا رہ گیا۔ دریں اثنا جب سی این ایس نے اس ضمن میں صوبائی انتظا میہ سے رابط قائم کیا تو انہوں نے یقین دلایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو معینہ مدت کے اندر رپورٹ پیش کرے گی اور جو بھی قصور ہوگا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ’’ پہلے مرحلہ میں زمین کی جانچ پڑ تال کی جائے گی اور جو بھی ملوث پایا جائے گا اس کیخلاف کارروائی کر کے یہ پو چھ تاچھ بھی کی جائے گی کہ سرکاری سطح پر اس جرم میں زمین دلالوںکی معاونت کسی ملازم یا آفیسر نے کی ہے۔
Comments are closed.