سرینگر/17فروری/کے این ٹی // عدالت نے سوموار کے روزوسط کشمیر گاندربل کے ایک 50سالہ شخص کی پی ایس ائے کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کرنے علاوہ کہا کہ جمہوری نظام میں ایف آئی آر رجسٹر کئے بغیر کسی بھی شخص کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق پولیس نے اگست میں جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعدضلع گاندربل کے کوراگ گاوں کے ایک پچاس سالہ شخص مشتاق نبی وانی کو نوجوانوں کو بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد ان پر پی ایس ائے نافذ کیا گیا۔گرفتار ی کے دو دن بعد ہی مذکورہ شخص کو اترپردیش کے آگرہ جیل منتقل کیا گیا اور ابھی بھی وہ اسی جیل میں اسیر ی کے ایام کاٹ رہے ہیں۔ ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک ، جو ملزم کی پیروی کر رہے تھے نے عدالت کو بتایا نا ہی ملزم کے خلاف کوئی ایف آئی آر رجسٹر کیا گیا اور نا ہی انہیں اپنی گرفتاری کی وجوہات بتائی گئی۔ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکلء کوموکل کو پرانے کیسوں میں پھنسایا گیا ہے اور ساتھ ہی ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ ضلع کولگام میں نوجوانوں کو تشدد کے لئے اکسایا رہے ہیں۔ انھوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ان کے موکل پر جو الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ پہلے ہی عدالت نے خارج کئے ہیں۔جسٹس علی محمد ماگرئے کی عدالت نے مذکورہ شخص کی پی ایس ائے کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام میں کسی بھی شخص کو ایک ہی الزام کی بنا پر دو بار گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے مذکورہ شخص کی رہائی کے احکامات صادر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے طرف سے جو بھی وجوہات کی گرفتاری کے حوالے سے پیش کئے گئے ہیں وہ جائز قرار نہیں دئے جاسکتے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.